کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت الطاف حسین کو تاخیری حربے استعمال کرنے کے بجائے فوری شناختی کارڈ جاری کرے جبکہ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا انہیں بھی علم ہے لیکن وہ آمریت کا راستہ روکنے کے لئے خاموش ہیں۔
بلاول ہاؤس کراچی میں آصف زرداری سے سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر مقدمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران سابق صدر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنایا جانا خطرناک ہے اور حکومت یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف اور امین فہیم سے انتقامی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے جو افسوسناک ہے حالانکہ پیپلز پارٹی جمہوری نظام کا تحفظ اور حکومت مخالفین کو ہراساں کررہی ہے لہٰذا وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔
پرویز مشرف کے حوالے سے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے کہا تھا کہ وہ حالت بہتر کرنے کے لئے ازخود فیصلہ کریں تاہم اب پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کے لئے فضا سازگار ہے اور اب دیکھنا ہوگا کہ ای سی ایل سے نکلنے کے بعد وہ کس طرح باہر جاتے ہیں۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں پیپلز پارٹی کے رہنما طارق خان خٹک کی رہائش گاہ پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے آمریت کے خلاف آواز بلند کی اور ملک میں جمہوریت کے لئے موت کو گلے لگایا اور ان ہی کے خون کے بدلے آج ملک میں جمہوریت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کا تسلسل اور استحکام چاہتے ہیں، اسی لئے پیپلز پارٹی نے گزشتہ عام انتخابات کے نتائج تسلیم کئے کہ ملک کی ایک ڈکٹیٹر سے جان چھوٹی تو پھر دوسرا آمر نہ آجائے۔