لاہور: امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت وقت معذور افراد کو نظر انداز کرنے کی بجائے ان کے بہتر مستقبل کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کرے۔
میڈیاکی رپورٹس کے مطابق ملک میں اس وقت معذور افراد کی تعداد پونے دوکروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔اتنی بڑی تعداد میں اپاہج افراد کاہونا تشویش ناک امر ہے۔بدقسمتی سے حکمرانوں کی جانب سے معذورافرادکومعاشرے کے مفید شہری بنانے کے لئے کسی قسم کے کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں کئے جارہے۔ان افراد کو ہر شعبے میں مشکلات کا سامناکرناپڑتاہے۔انہوں نے کہاکہ صوبہ پنجاب اس حوالے سے سب سے زیادہ متاثرہے۔خصوصی افراد کوکارآمد بنانے کے لئے حکومت کوہرسطح پر بنیادی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ان کو تعلیم اور دیگر حقوق کے حصول کے لئے دقت کاسامنا کرناپڑتا ہے۔معذور افراد کی قابلیت اور صلاحیت کو نکھارنے کیلئے قائم کئے گئے ادارے صرف شہروں تک محدود ہیں جبکہ دیہاتوں میں ان اداروں کانام ونشان تک نہیں ہے۔صوبائی حکومت معذوروں کے لئے تعلیمی اداروں کا نیٹ ورک دیہات کی سطح تک قائم کرنے کے لئے سنجیدگی کامظاہرہ کرے۔معذورافرادکوتھوڑی سے توجہ دینے سے انہیں اچھااستاد، انجینئر،سائنسدان،ڈاکٹر اور بزنس مین بنایاجاسکتا ہے۔
ڈاکٹر سید وسیم اختر نے معذور افراد سے اظہارہمدردی اور یکجہتی کرتے ہوئے مزیدکہاکہ حکومت خصوصی افراد کوزندگی کے تمام شعبوںتک رسائی دے کر ان کو درپیش مشکلات کاازالہ کرے۔خصوصی افراد کی احساس کمتری کودور کرنے کے لئے ان کو عزم،ہمت اور حوصلہ دینا ہوگا۔اس حوالے سے حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری کو اداکرے۔تمام سرکاری ملازمتوںمیں خصوصی افراد کے کوٹے کوڈبل کیاجائے تاکہ کوئی بھی معذور شخص زندگی کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائے۔ان کے علاج معالجے کے لئے ہسپتالوں کافقدان ہے۔ہمارادین دوسرے شعبہ ہائے زندگی کے ساتھ ساتھ اس معاملے میں ہماری مکمل رہنمائی کرتا ہے اور ہمیںحسن اخلاق اور رواداری کادرس دیتا ہے۔ ریاست کی بنیادی ذمہ داریوں میں خصوصی افراد کی دیکھ بھال اورتعلیم وتربیت شامل ہے۔