اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے 10 تعلیمی اداروں میں تاحال پولیس کے ڈیرے ہیں۔ والدین، بچے اور اساتذہ تعلیمی سلسلے میں رکاوٹ ختم نہ ہونے پر پریشان ہیں تو پولیس اہلکار کہیں اور رہائش کا انتظام نہ ہونے کے باعث بار بار اسکولز اور کالجز کا رخ کرتے ہیں۔کیڈ کی درخواست آئی۔
عدالت کے احکامات آئے، افسران کی ہدایات آئیں،مگر اسلام آباد کے تعلیمی اداروں سے پولیس اہلکاروں کا انخلاء نہیں ہو سکا۔ بچے، والدین، اساتذہ سب پریشان ہیں کہ اسکول کب کھلیں گے، سلیبس کیسے مکمل ہو گا ہر روز اسکول کے چکر لگاتے والدین دھرنے والوں اور حکومت سے التجا ئیں کر رہے ہیں کہ عوام کی زندگی مزید مشکل نہ بنائیں۔
تعلیمی ادارے خالی کرنے کی بجائے یہاں مزید پولیس اہلکار لا کر ٹھہرا دیے گئے ہیں جبکہ خالی کیے گئے تعلیمی اداروں کی صفائی کا کام ختم ہونے کے بعد کلاسز کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ وفاقی تعلیمی اداروں سے پولیس کا انخلا جاری ہے مگر اب بھی دس اداروں میں پولیس اہلکار رہائش پذیر ہیں۔ بچے، والدین اور اساتذہ پریشان ہیں کہ کب نصاب ختم ہو گا اور اتنے کم وقت میں امتحانات کی تیاری کیسے ہو گی۔