اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی گورننگ کونسل کا چھٹا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کے چیئرمین آصف باجوہ نے ادارے کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور گورننگ کونسل کے پانچویں اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد، شماریات کی ترقی کے لیے قومی حکمت عملی، بجٹ تجاویز اور نئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس ڈیٹا جمع کرنے کے مینول طریقے کے بجائے الیکٹرانک آلات سے ڈیٹا حاصل کرنے کی جانب پیشرفت کر رہا ہے۔
پی بی ایس نے سارک شماریاتی ڈیٹا بیس اور ویب پورٹل تیار کر لیا ہے جس کا 12جون 2014 کو کھٹمنڈو میں اجرا کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ حکومت کا پہلا سال ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کو درست کرنے میں گزرا تاہم اب وقت آ گیا ہے۔
کہ ملکی معیشت میں بہتری لائی جائے اور حکومت پر لوگوں کا اعتماد بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس کو شماریات کی وسیع تصویر پیش کرنے کے لیے چھوٹی مارکیٹوں اور ہفتہ وار بازاروں کا ڈیٹا بھی شامل کرنا چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں مختلف ادارے ایک ہی شعبے سے متعلق الگ الگ ذرائع سے جمع کردہ مختلف اعداد و شمار استعمال کرتے ہیں۔
اس عمل کو اب ختم ہونا چاہیے، تمام اداروں کو اپنے اعداد و شمار کو مربوط بنانا چاہیے اور انہیں عام کرنے سے قبل ان میں موجود فرق کو دور کرنا چاہیے۔ انہوں نے ڈیٹا کی تصدیق کیلیے پاکستان بیورو برائے شماریات کو فوکل پوائنٹ کے طور پر کردار ادا کرنے پر زور دیا۔
وزیر خزانہ نے پی بی ایس ایکٹ کا جائزہ لینے اور اس میں ترامیم تجویز کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس کی گورننگ کونسل میں ملک کے معروف تعلیمی اداروں سے ماہرین شماریات کو بھی شامل کیا جائے۔ اجلاس میں گورننگ کونسل کے ممبران وزارت خزانہ کے حکام اور معروف تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔