کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ حقیقی جمہوری نظام کی تشکیل کیلئے تبدیلی ضروری ہے، افواج پاکستان اور سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے اصلاحی حکومت کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے، موجودہ انتخابی، سیاسی، انتظامی ڈھانچہ عوام و پاکستان کے پرامن مستقبل کیلئے خطرہ بن چکا ہے۔
کراچی سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں سابق صدر پرویز مشرف نے بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت افواج پاکستان کے صبر کو آزمانے کی کوشش نہ کرے کیونکہ اگر محافظان پاکستان و اسلام کے ہاتھ سے صبر کا دامن چھوٹ گیا تو بھارت کو 1965ءسے زیادہ بری ہزیمت و شکست سے دوچار ہونا پڑ جائے گا۔
پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ مذہبی تہواروں کے موقع پر دہشت گردی میں اضافہ اور دہشتگردی کے واقعات کی روک تھام میں حکومتی ناکامی عوام کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے عالم اسلام اور پاکستانی عوام کو عیدالاضحٰی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ رب العزت پاکستان کو ہر قسم کی دہشتگردی سے نجات دلا کر عوام کو ہر قسم کے جانی و مالی نقصان سے محفوظ فرمائے۔
پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے استحکام و ترقی اور عوام کی خوشحالی و آسودگی کیلئے مضبوط و پائیدار جمہوریت ناگزیر ہے مگر انتخابی اصلاحات کے بغیر نہ تو شفاف انتخابات ممکن ہیں نہ عوام کی منتخب حقیقی جمہوری حکومت کا انتخاب و اقتدار، اس لئے انتخابی اصلاحات اور استحصالی نظام کے خاتمے اور عوام تک جمہوریت کے ثمرات پہنچانے والے حقیقی جمہوری نظام کی تشکیل کیلئے تبدیلی ضروری ہے جس کیلئے افواج پاکستان اور سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے اصلاحی حکومت کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔