ہو سکتا ہے حکومت مزید ایک سال نکال لے، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) عمران خان کا پارٹی عہدیداروں اور ارکان اسمبلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ موجودہ نظام سے لوگ تنگ آ چکے ہیں لیکن جب تک ہم اس نظام کے خلاف نہیں کھڑے ہونگے ملک میں تبدیلی نہیں آ سکتی۔ 30 نومبر ہمارے لئے ایک بہت بڑا امتحان ہے۔

حکومت 30 نومبر کے جلسے کو روکنے کی کوشش کرے گی۔ حکومت نے ہمیں روکا تو دو ہفتے کے بعد پھر آ جائیں گے۔ اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے عوام 30 نومبر کو گھروں سے باہر نکلیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سیاسی جماعت کا اپنا اپنا منشور ہے لیکن اپنے مفادات کے حصول کیلئے سب اکھٹے ہیں۔ موجودہ نظام طاقتور کیساتھ ہے۔

تحریک انصاف کی جیت سے سب خوفزدہ ہیں۔ حکومت سے صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ہمارے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے چار حلقے نہیں کھلوائے کیونکہ ساری سچائی ان چار حلقوں میں چُھپی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب مجھے یقین ہو گیا ہے کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ تبدیلی آ گئی ہے۔

نیا پاکستان اب زیادہ دور نہیں ہے۔ تمام رکاوٹوں کے باوجود ہم کامیاب ہونگے۔ لوگ جان چکے ہیں کہ حکمران باریاں لے کر پاکستان کو لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ لندن پلان تحریک انصاف کے خلاف بنا تھا جو نواز شریف اور آصف زرداری نے بنایا تھا۔ عمران خان کے زیر صدارت پنجاب سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ اور عہدیداروں کے اجلاس میں جلسے کی تیاریوں اور منصوبہ بندی کو حتمی شکل دی گئی۔

پارٹی قیادت کی جانب سے عہدیداروں کو ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔ عمران خان نے زیادہ سے زیادہ افراد کی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ جہانگیر ترین کے مطابق 30 نومبر کے جلسے میں دس لاکھ افراد کی شرکت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔