ڈیرہ غازی خان (بیورورپورٹ ) گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول کی چھت گرنے سے 6 طلبا،طالبات ملبے تلے دب جانے سے شدید زخمی۔اطلاع پر ریسکیو 1122 نے فوری طور پر ملبہ ہٹا کر6 بچے جن میں پانچ سالہ سکندر،سات سالہ جویریہ،سات سالہ ثانیہ،آٹھ سالہ ریحان،سات سالہ بختاور شامل تھے
کو نکال کر فوری طورپر ٹیچنگ ہسپتال کے ٹراما سنٹر میں منتقل کردیا ۔ہسپتال ذرائع کے مطابق لائے گئے طالب علم بچوں حالت خطرے سے باہر ہے۔تفصیل کے مطابق گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول مجاہد آباد ایمس کوڈ نمبر (32110792) کے نام سے شہر کی اربن یونین کونسل نمبر 4 کی آبادی شکور آباد میں قائم ہے۔ دوپہر ساڑھے بارہ بجے کے قریب اس سکول کے ایک کلاس روم چھت اچانک دھڑم سے نیچے گر گئی اس وقت اس کلاس روم میں 15 کے قریب کلاس ون کے بچے موجود تھے۔
اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں اور، ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے ملبے تلے بے ہوئے بچوں کا نکالا اور فوری طور ٹراما سنٹر لایا گیا جہاں معمولی زخمی 9 بچوں کو طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا اور چھ بچوں جن میں پانچ سالہ سکندر،سات سالہ جویریہ،سات سالہ ثانیہ،آٹھ سالہ ریحان،سات سالہ بختاور شامل کا علاج جاری ہے ۔ سکول کے بارے ملنے والی معلومات کے مطابق یہ سکول 1973 کا قائم شدہ اور دو کمروں پر مشتمل ہے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق سکول میں 145 بچوں کا داخلہ ہے اور منظور شدہ تمام پوسٹ 6 پر ٹیچرس کی تعیناتی ہے۔ گورنمنٹ پنجاب کے اپنے ریکارڈ کے مطابق اس سکول کی عمارت کو Dangerous انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ اس کی تصدیق خود ہیڈمسٹریس خدیجہ مبارک نے بھی میڈیا کوکی ہے کہ ایک عرصہ سے اس کی مسلسل رپورٹ حکام بالا کی جارہی ہے ۔ سکول کی حالت سال 2012 کے سیلاب میں اور بھی زیادہ خراب ہوگئی تھی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کے متعلقہ افسران اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی افسران نے کئی بار ،وزٹ بھی کئے اور انہیں اس سکول کی خستہ حالی کی اطلاع بھی تھی مگر اس کا تدارک نہیں کیا گیا۔ جس کے نتیجہ میں سکول کے ایک کلاس روم کی چھت گر گئی اور چھ بچے شدید زخمی ہوگئے۔مزید براں معلوم ہوا ہے کہ اس حادثہ کی انکوائری کے احکامات جاری ہوچکے ہیں ۔ اسی طرح ڈی سی کی زیر صدارت ایک ہنگامی اجلاس شام 6 طلب کیا گیا ۔ جس میں منتخب عوامی نمائندوں کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران نے شرکت ۔ ایم پی اے سید عبدالعلیم شاہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس حادثہ کے