جھنگ ( بیورورپورٹ ) کتنے افسوس کی بات ہے کہ جس انسانیت کی بقاء کے حصول کی خا طر نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام نے نہ صرف اپنے آپ کی بلکہ اپنے چھ ماہ کے علی اصغر کو قر بان کر دیا تھا آج اسی انسانیت کی تذلیل نہ صرف ہمارے نوے پرسنٹ علمائے دین بیوروکریٹس سیاست دان تاجرز و دیگر مختلف مکاتب و فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ظلم و ستم اور نا انصافیوں کی تاریخ رقم کر کے کر رہے ہیں جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے ان خیالات کا اظہار ضلعی صدر پروفیشنل جر نلسٹس ایسوسی ایشن پاکستان رجسٹرڈ ڈسٹرکٹ جھنگ شیخ توصیف حسین نے صحافیوں کی میٹنگ کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں ہر آنے والی حکومت وطن عزیز کو لوٹنے والے سیاست دانوں کو تنخواہیں دینے کے ساتھ ساتھ انھیں لا تعداد سہولیات میسر کرتی ہے۔
لیکن افسوس کہ ان مفاد پر ست سیاست دانوں کو بے نقاب کر نے والے صحافیوں کی نہ تو سر پر ستی کرتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی سہولت میسر کرتی ہے جو کہ سراسر ایک ظلم اور نا انصافی ہے آج غریب صحافیوں جن کا تعلق بالخصوص دیہی علاقوں سے ہے چھت سے محروم جبکہ ان کے معصوم بچے اعلی تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں یہی کافی نہیں جبکہ ان کے دیگر اہلخا نہ جو اپنی غربت کی وجہ سے مختلف موذی امراض میں مبتلا ہو کے بے بسی اور لا چارگی کی تصویر بن کر رہ گئے ہیں جو اپنا علاج کروانے سے قاصر ہیں کیا یہ ظلم اور نا انصافی نہیں وطن عزیز میں آنے والی ہر حکومت کی کیا۔
حکومت پاکستان کا یہ فرض نہیں بنتا کہ ان وطن عزیز کے رکھوالے صحافیوں کو نہ صرف تحفظ فراہم کریں بلکہ ان کے دیگر اہلخا نہ کو ہر قسم کی سہو لیات میسر کریں جو اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کو آئے روز بے نقاب کرنے میں مصروف عمل ہیں یہاں تک کہ لا تعداد صحافی ان ملک دشمن کو بے نقاب کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش فر ما چکے ہیں مذید انہوں نے صحافیوں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فرائض و منصبی صداقت امانت اور شرافت کا پیکر بن کر ادا کریں چونکہ یہی ان کا فرض ہے اور یہی ان کی عبادت۔