اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے نئی آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں کئی برسوں کی کوششوں کے بعد پہلی مرتبہ سینیٹ ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے ماحول بنا ہے۔ وفاقی کابینہ نے چین سے نئی ٹرانسمیشن کے ذریعے تین ہزار میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں کابینہ کو سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے آئینی ترمیم لانے کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ 1985ء سے سینیٹ ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے آئینی ترمیم لانے والا ماحول بنا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے نئی آئینی ترمیم کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں خواجہ ظہیر، بیرسٹر ظفر اللہ، انوشہ رحمان اور اٹارنی جنرل سلمان بٹ شامل ہیں۔ نئی ترمیم کیلئے کمیٹی تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔ وزیر اطلاعات نے امید ظاہر کی ہے کہ تحریک انصاف بھی نئی ترمیم کے حق میں ووٹ دے گی۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے ایل این جی کے ذریعے چلنے والا تین ہزار چھ سو میگاواٹ پاور پلانٹ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ تربیلا فور4 ، نیلم جہلم ، نندی پور اور گدو سمیت تمام بڑے منصوبے موجودہ دور میں ختم ہو جائیں گے۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ ان کے حالیہ دورہ چین میں پاک چین اقتصادی راہداری اور توانائی کے شعبے میں تعاون پر بات ہوئی۔
انہوں نے کابینہ کو سندھ میں ہوا سے پیدا ہونیوالی توانائی کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی۔ کابینہ نے چین سے نئی ٹرانسمیشن کے ذریعے تین ہزار میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ اس حوالے سے چین کیساتھ بات چیت کا آغاز کیا جائے۔