فیصل آباد (جیوڈیسک) سرکاری ہسپتالوں کی میڈیکل ویسٹ کو مکینیکل طریقے سے تلف کرنے کے بجائے پلاسٹک کی اشیاء تیار کرنے والی فیکٹریوں کو فراہم کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
جبکہ ہسپتال انتظامیہ نے اس گھنائونے کاروبار پر چپ سادھ رکھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہسپتال کا عملہ کوڑے کے تھیلوں میں سرنجیں، خالی ڈرپس، بلڈ بیگ، ڈائیلسز میں استعمال ہونے والے سلنڈر اور دیگر میڈیکل ویسٹ کوڑا سٹینڈز تک پہنچاتا ہے۔
جبکہ کباڑئیے اور کچرا اٹھانے والے افراد یہ مضر صحت ویسٹ پلاسٹک دانہ، شاپنگ بیگ اور برتن بنانے و الی فیکٹریوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی رو سے ہسپتال میں استعمال ہونے والی سرنجیں اور دیگر مضر صحت ویسٹ کو انسنریٹر (مکینکل بھٹی) کے ذریعے تلف کیا جانا ضروری ہے۔
تاکہ ماحول جراثیم آلود نہ ہواور شہریوں میں بیماریاں نہ پھیل سکیں لیکن فیصل آباد کے سرکاری ہسپتالوں بالخصوص الائیڈ ہسپتال کی انتظامیہ نے یہ کام پلاسٹک کی اشیاء بنانے والی فیکٹریوں کے سپرد کر رکھا ہے۔
جیل روڈ پر واقع کوڑا سٹینڈ سے ملنے والی میڈیکل ویسٹ میں الائیڈ ہسپتال اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی مہروں اور نام والی ادویات اور د یگر شناختی اشیا ء موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق معمولی نفع کیلئے ہسپتال کا عملہ استعمال شدہ اشیاء انسنریٹر میں بھجوانے کے بجائے مختلف تھیلوں میں بند کر کے کوڑاسٹینڈز پر پہنچا تاہے۔
جہاں سے چھانٹی کر کے یہ خام مال کباڑیوں کے ذریعے فیکٹریوں میں پہنچا دیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ مضر صحت اشیاء پلاسٹک کے شاپنگ بیگز، برتن ، پائپ اور دیگر اشیاء تیار کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ایک کباڑ خانے سے بھی میڈیکل ویسٹ برآمد ہو ئی تھی۔
اس سلسلہ میں ایم ایس ڈاکٹر راشد مقبول سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں پہلے تمام میڈیکل ویسٹ کو علیحدہ کیا اور بعد ازاں ویسٹ کیا جاتا ہے۔ اگر کہیں سے ایسا میڈیکل ویسٹ ملا ہے تو اسکی انکوائری کروائی جائے گی۔ ہسپتال میں نیا انسنریٹر لگا یا جارہا ہے اس کے فنکشنل ہونے سے تمام ویسٹ ہسپتال میں ہی ختم کیا جا سکے گا۔