اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے تلور کے شکار پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم سیکرٹری قانون بیرسٹر ریٹائرڈ سرداررضا محمد خان کا اس نایاب پرندے کے شکارکے حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت نے تلور کے شکار پر پابندی کی تجویز ناقابل عمل قرار دے دی ہے۔
سیکرٹری قانون کا کہنا تھا کہ تلورکے شکار پر پابندی سے نہ صرف عرب ممالک سے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں بلکہ تلور کی افزائش نسل بھی متاثر ہوگی جب کہ وفاقی حکومت نے تلور کے شکار پر پابندی کی تجویز بھی ناقابل عمل قرار دے دی ہے۔
بیرسٹر (ر) رضا محمد خان نے منطق پیش کی کہ اگرعرب شہزادے 100 پرندے شکار کرتے ہیں تو ایک ہزار کی افزائش نسل بھی کرتے ہیں جب کہ شکار گاہوں کے قریب ترقیاتی کام اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نایاب پرندے تلور کے شکار پر پابندی لگانے کا حکم دے کر وفاقی حکومت کو شکار کے پرمٹ جاری کرنے سے روک دیا تھا۔