کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے خورشید بیگم سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے وزراء ہمیں شکایات کے ازالہ کی یقین دہانی کرا رہے ہیں تو دوسری جانب الطاف حسین کے بیان پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے یقین دلایا تھا کہ سرکاری وکیل کورٹ میں یہ موقف اختیار کرے گا کہ حکومت کا کسی کے خطاب پر پابندی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن سپریم کورٹ میں سرکاری وکیل کے موقف سے صدمہ پہنچا ہے۔
فاروق ستار نے کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کی دوہری پالیسی پر احتجاج کرتے ہیں۔ حکومت منافقت چھوڑ کر اپنی پالیسی واضح کرے۔ اگر الطاف حسین کا بیان ریاست پاکستان سے غداری کے زمرے میں آتا ہے تو ہم عدالتوں میں جانے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مزاکراتی عمل رک گیا ہے۔ حکومتی پالیسی کے مطابق 6 نومبر کو قومی اسمبلی میں جانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔