اسلام آباد (جیوڈیسک) قائد حسب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت آئین پرعمل نہیں کر رہی جس کی وجہ سے صوبوں اور وفاق میں بداعتمادی بڑھ رہی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حسب اختلاف نے کہا کہ وزیر اعظم پر مشکل وقت آیا تھا اور حکومت کو اپنے لالے پڑے تو انہیں پارلیمنٹ نے ہی بچایا تھا۔ وزیراعظم اور حکومتی اراکین کا ایوان میں نہ آنا ثابت کرتاہے ہم پارلیمنٹ کوکتنا مضبوط کرنا چاہتے ہیں، ستم ظریفی اتنی بڑھ گئی ہے کہ آئین سے انحراف کیا جا رہا ہے، آئین کے تحت ہر 3 ماہ میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانا آئینی ضرورت ہے۔
لیکن 9 ماہ ہو گئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا، حکومت اس طرح کے کام کرکے اداروں کو کمزور کر رہی ہے جب کہ صوبوں اوروفاق میں بداعتمادی بڑھ رہی ہے۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ میمو اسکینڈل پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کے لئے لایا گیا تھا ،پارلیمنٹ کی مضبوطی سے ہی ادارے مضبوط ہوتے ہیں، ہرکام عدلیہ کو کرنا ہے تو پھر پارلیمنٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن انتقال اقتدارکا سہرا گزشتہ حکومت کے سرہے، گزشتہ حکومت نے 67 بل منظور کیے۔
موجودہ حکومت نےاب تک 37 بل پاس کیے، ایک وزیر نے ایوان میں کہا کہ یوسف رضا گیلانی اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں اس لئے زیادہ وقت ایوان میں گزارتے تھے کیونکہ وہ فارغ تھے۔ نہ جانے لوگوں کے ذہنوں میں کیوں یہ بات بٹھائی جاتی ہے کہ پارلیمنٹ کچھ نہیں ہے۔ اگر پارلیمنٹ خود آئین پر عمل نہ کرسکے تو جمہوریت کیسے مضبوط ہوگی۔