ملکہ (زاہد مصطفی اعوان) گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے استاد محمد فاروق کا آٹھویں کلاس کے طلبہ پر تشدد کی انتہا۔ زخمی بچوں کو لے کر والدین کا گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے سامنے مظاہرہ۔ ای ڈی او ایجوکیشن نے محمد فاورق کو معطل کر کے انکوائری لگا دی۔
تفصیل کے مطابق گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے ٹیچر محمد فاروق نے آٹھویں کلاس کے بچوں پر تشدد کر کے 20/25 بچوں کو شدید زخمی کو دیا ۔گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے بچوں نے بتایا کہ ماسٹر محمد فاروق جب سے سکول ھذا میں تعینات ہوئے ہیں تب سے ہی وہ بچوں پر ظلم ڈھاتے ہیں ۔اور بلا وجہ بچوں پر تشددکرتے ہیں ۔جبکہ حکومت پنچاب نے ایک آرڈر جاری کیا ہو ا ہے کہ مار نہیں پیار۔لیکن اس کے بر عکس گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ میں دیکھنے میں آیا ہے ۔اور ماسٹر محمد فاروق نے بچوں کو مار مار کر ادھ موا دیا ۔ادھر بچوں کے والدین نے اپنے زخمی حالت بچوں سمیت گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے سامنے مظاہرہ کیا ۔اور مطالبہ کیا کہ ماسٹر فاروق کو فی الفور فارغ کیا جائے۔
مشتعل طلبہ نے کلاسوں میں بیٹھنے سے انکار کر دیا ۔اور نعرے بازی کی ۔مشتعل طلبہ کو توڑ پھوڑ سے روکنے کے لئے پولیس بلوانا پڑھی ۔گلیانہ پولیس نے مداخلت کر کے مظاہرین کو روک لیا ۔اور وعدہ کیا کہ تشدد ہونے والے بچوں کی داد رسی کی جائے گی۔اور قانون کے مطابق تشدد کرنے پر محمد فاروق کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس تھانہ گلیانہ نے گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے بچوں کے والدین کی رپورٹ درج کر لی ہے ۔ادھر ای ڈی او ایجوکیشن کاشف طاہر نے ماسٹر محمد فاروق کو معطل کر دیا ہے اور انکوائری لگا دی ہے ۔معلو م ہو ا ہے کہ ماسٹر محمد فاروق گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملکہ کے آٹھویں کلاس کے بچوں پر تشدد کے بعد ہیڈ ماسٹر کے پیچھے بھی پودے کاٹنے والی قینچی لے کر ہیڈ ماسٹر کے کمرے میں جا گھسے اور کاروائی عمل میں لانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔