لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے نومنتخب ناظم اعلی صہیب الدین کاکا خیل نے کہا ہے کہ حکومت طلبہ یونین کو بحال کر کے ان کے الیکشن جلد ازجلدکروائے۔ جمہوری حکومت میں طلبہ یونین کی عدم بحالی جمہوری روایات کا قتل عام ہے ۔طلبہ تصادم سمیت تمام تعلیمی مسائل کا واحد حل صرف طلبہ یونین ہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں طلبہ وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی کی وجہ سے ہی تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا، تعلیم کو طبقات میں تقسیم کر کے غریب طلبہ پر تعلیم کے دروازے بند کیے گئے ، طلبہ کو زبردستی تعلیمی اداروں سے بیدخل کیا گیا۔
تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہوئے اور تشدد کی سیاست پروان چڑھی جو کہ طلبہ یونین کے دور میں نہیں تھیں لہذا طلبہ یونین کی بحالی ہی ان تمام مسائل کا واحد حل ہے۔ سینٹ میں گذشتہ ماہ طلبہ یونین پرہونے والی بحث خوش آئند ہے مگر حکومت کو تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے طلبہ مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لینے اور طلبہ یونین کی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری بحالی کے لئے حکومت سے عملی اقدامات اٹھانے کی سفارش کرنے کی ضرورت ہے۔
کاکا خیل کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپنے 100 دن کے لائحہ عمل میں طلبہ یونین کے الیکشن کا اعلان کیا تھالیکن وہ وعدہ بھی باقی وعدوں اور دعوئوں کی طرح ایفا نہیں ہو سکا اور طلبہ یونین کے انتخابات نہ ہوسکے لہذا موجودہ حکومت کو چاہئے کہ وہ حیلے بہانوں سے کام لینے کے بجائے فی الفور طلبہ یونین کو بحال کرے ۔علاوہ ازیںانہوں نے حکومت کی جانب سے اساتذہ کے خلاف کی جانے والی انتقامی کارروائیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانت ہوئے کہا کہ حکومت شعبہ تعلیم کی بہتری کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں جس کی وجہ تعلیمی نظام دن بہ دن ابتری کا شکار ہوتا جا رہا ہے اور مخدوش حالت زار کی وجہ سے طلبہ و اساتذہ دونوں ہی متاثر ہیں۔اساتذہ جب اپنے حقوق کے لئے سراپا احتجاج رہیں گے تو بہتر تعلیمی اہداف کیوں کر ممکن ہوپائیں گے۔