حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

Shah Mehmood Qureshi

Shah Mehmood Qureshi

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان ایک بار پھر مذاکرات بحال ہو گئے ہیں جس کے بعد دونوں فریقین کے مابین مذاکرات کا چوتھا دور جاری ہے۔

تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، اسد عمر، پرویز خٹک، جہانگیر ترین اور عارف علوی پر مشتمل ہے جبکہ حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی میں وزیر اطلاعات پرویز رشید، عبدالقادر بلوچ، زاہد حامد شامل ہیں۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور کی غیر موجودگی کے باعث وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق کو شامل کیا گیا۔

تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم کے استعفی کے بغیر انتخابی دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہو سکتیں کیونکہ وزیراعظم انتخابی دھاندلی کے تحقیقاتی عمل پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ حکومتی کمیٹی نے اپنے موقف میں کہا وزیراعظم کے استعفی کو مائنس ون فارمولہ سمجھتے ہیں اور اس سے ملکی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوں گے اور سیاسی بحران ختم نہیں بلکہ مزید گھمبیر ہو گا۔ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مذاکرات کے تیسرے راؤنڈ والی پوزیشن ہے اور ڈیڈلاک ابھی بھی برقرار ہے۔

انہوں نے کہا دونوں کمیٹیوں کے فریقین نے بات چیت کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور مذاکرات کا پانچواں دور کل دو بجے ہو گا۔ اسحاق ڈار نے کہا شاہ محمود قریشی نے جو کہا ہے وہی صورتحال ہے ابھی اسی پوزیشن پر ہیں جہاں سے آج مذاکرات شروع کئے تھے اور کل پھر ملیں گے تاکہ کوئی حل نکالا جا سکے۔

واضح رہے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے تین دور ناکام ہو چکے ہیں جس میں حکومت نے تحریک انصاف کے پانچ مطالبات پر رضا مندی ظاہر کی ہے جبکہ وزیراعظم کے استعفی پر دونوں جانب سے ڈیڈ لاک برقرار رہا۔