کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کو تباہی کی طرف دھکیل کر پاکستان کی تباہی کا سامان پیدا کیا جا رہا ہے، اگر کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا۔ خورشید بیگم ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جون کا مہینہ بجٹ کا مہینہ ہوتا ہے۔
وزیراعظم بجٹ پاس ہوتے ہی اسلام آباد کے لیے منصوبے کا اعلان کرتے ہیں، مگر کراچی کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔کراچی اربوں کھربوں کا فنڈ جنریٹ کر رہا ہے اور سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے، مگر حکومت کراچی کو نظرانداز کرکے قومی استحکام کو خطرات سے دوچار کر رہی ہے، شہریوں کو پانی کے لئے ترسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاداریوں کو قائم رکھنے اور خریدنے کے لئے درباری نیلام گھر آج سے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ اتحادیوں کی وفاداریوں کے بدلے میں انہیں نوازا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا وزیراعظم ایک اور موٹر وے ایم نائن بنا کر دیں جس پر ٹول ٹیکس کم رکھا جائے، ایم نائن سے ملنے والا ٹول ٹیکس اسی منصوبے پر لگایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کو کراچی سے منسلک کیا جائے، اقتصادی راہداری کو گوادر کے قریب بسمہ سے جوڑا جائے۔
فاروق ستارکا یہ بھی کہنا تھا کہ سپر ہائی وے منصوبے پر ایم نائن حکومت اپنے فنڈ سے بنائے، بی او ٹی بنیاد پر بنایا گیا تو ٹول ٹیکس 7روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ناانصافی کیخلاف ایک بڑی تحریک شروع ہو گئی ہو سکتا ہے کہ ایک بڑا دھرنا دیں۔