کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے اہلسنت رہنما ڈاکٹر فیاض کے قتل اور شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام میں حکومت مخلص نظر نہیں آرہی ہے، جاری آپریشن کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کا نہ روکنے والا سلسلہ سیکورٹی اداروںکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔اہلسنت والجماعت کے رہنماء ڈاکٹر فیاض اورحسنین کا قتل شہر قائد کو فرقہ واریت میں دھکیلنے کی سازش ہے، ملک دشمن عناصر مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کو ٹارگٹ کرکے ملک کو فرقہ واریت کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔
جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ایک طرف ملک کو عالمی سطح پر دہشت گردی کی نام نہاد جنگ میں دھکیلا گیاہے دشمن عناصر بلوچستان وخیبرپختونخواہ سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات میں مصروف ہیں، دوسری جانب شہر قائد میں آئے روز مختلف مکاتب فکر اور ہرشعبہ سے تعلق رکھنے والے کم ازکم 3سے 6افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن رہے ہیں حکومت غفلت کی نیند سورہی ہے، انہوںنے کہاکہ ڈاکٹر فیاض ایک امن پسند اہلسنت رہنما تھے ان کے قتل سے شہر قائد کو فرقہ واریت کی آگ میں جھوکنے کی کوشش کی گئی ہے، عرصہ دراز سے شہر میں آئے روز ٹارگٹ کلنگ میں علماء ، طلبہ اور مذہبی طبقے کونشانہ بنایا جارہاہے تو کبھی عبادت گاہوں پر حملے کئے جارہے ہیں، ملک وملت دشمن مذموم کاروائیوں کے ذریعے وطن عزیز میں عراق وشام جیسی صورتحال پیدا کرنا ہے، انہوںنے کہاکہ عرصہ دراز سے جاری آپریشن میں ہزاروں جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گرد عناصر کو گرفتار کرنے کے حکومتی دعووں کیے جارہے ہیں اس کے باوجود دشہرقائد سے نہ تو جرائم نہ تو کمی واقعے ہوئی ہے اور نہ ہی ٹارگٹ کلنگ تھم سکی ہے، حکمران عوام کو دھوکہ دینے کے بجائے اقدامات پر توجہ دیں شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ کا فوری خاتمہ کیاجائے اور ڈاکٹر فیاض سمیت دیگر بیگناہوں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔