کراچی (جیوڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی طرف سے کور کمانڈر کانفرنس کی ایمرجنسی میں طلبی مارچ کرنے والوں کو اسلام آباد کی طرف آنے سے روکنے کے آپریشن کو کوآرڈی نیٹ کرنا تھا۔
اخبار نے لکھا کہ پاکستان کی حکومت اور فوجی قیادت نے دارالحکومت تک مارچ کو روکنے کاعہد (promised)کیا ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ مظاہرین کئی ہزار فوجیوں کا سامنا کریں گے سڑکوں کو ٹرک کنٹینرز کے ساتھ بلاک کردیا گیا۔
نواز شریف نے ملک کی نازک جمہوریت کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے منصوبہ بندی کے ان مظاہروں کی مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے پیچھے سابق آمر جنرل پرویز مشرف کے حامی ہیں۔
عمران خان کے نئے الزامات کا مقصد ریلی کے لئے لوگوں کی حمایت حاصل کرنا ہے۔ عمران خان کا وزیر اعظم کے خلاف انتخابی دھاندلی کے نئے دعوے سامنے آئے ہیں ان کا ایک لاکھ مظاہرین کے ساتھ اسلام آباد کی طرف مارچ کا امکان ہے۔
عمران خان نے افتخار چوہدری سمیت اعلیٰ ججوں، نجم سیٹھی اور دیگر الیکشن حکام پر مزید الزامات لگا کر ریلی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ جسٹس افتخار چودھری اور نجم سیٹھی نے سختی سے ان دعووں کی تردید کی۔
اور عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے مظاہرین کو روکنے کی خاطر ایک آپریشن کو کو آرڈینیٹ کرنے کے لئے کور کمانڈرز کا ایمرجنسی اجلاس طلب کیا۔