لاہور (جیوڈیسک) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج آپس میں ایک پیج پر نہیں ہیں، نوازشریف کو اسمبلی سے کوئی خطرہ نہیں جس سے خطرہ تھا اس کو سائز میں لیناچاہتے ہیں،راحیل شریف پیدائشی فوجی ہیں،فوج پر تنقید پر خاموش تماشائی نہیں رہیں گے۔
ملک کے سب سے اہم ادارے کو نشانہ بناکرسازش کی گئی ہے۔ حکومت کو خوش فہمی ہے کہ ان کا نیم البدل کوئی نہیں لیکن نیم البدل موجود ہیں۔آئی ایس آئی نوازشریف کے ذہن میں بہت پہلے سے اٹکی ہوئی ہے۔ عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ن لیگ میں 2 گروپ ہیں ایک چوہدری نثار، دوسرا خواجہ آصف کا اب اہم مسئلہ یہ ہے کہ وزیراعظم اورمیڈیا مینجرز نے کیاکرنا ہے۔اس ملک کے سیاستدانوں کا آئی ایس آئی سے مسئلہ رہاہے، بینظیر بھٹو کے ساتھ بھی مسائل تھے۔
شیخ رشید نے کہا کہ حامد میر ایک بڑے میڈیا گروپ کے ملازم ہیں۔ انھوں نے میری سیاسی زندگی پرچارمرتبہ حملے کیے لیکن میں نے ایک مرتبہ بھی اف نہیں کیا حالانکہ میں اور میرا خدا جانتا ہے کہ میں نے جیو کو لائسنس دینے کے لیے ’’آؤٹ آف دے وے فیور‘‘کی تھی ۔مجھے تو آگے کی فکر ہے کہ ان دنوں میں کسی نے حامد میر کی فیملی کوکوئی نقصان پہنچا دیا تو پھر کیا ہو گا۔
فوج سمجھتی تھی کہ نوازشریف اب بدلے ہوئے ہوں گے لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک ہی سکے کے دورخ ہیں دونوں چھوٹے موٹے ٹریلر چلاتے رہتے ہیں اور اندر سے ایک ہی ہیں۔اگر نوازشریف حامد میر کی عیادت کے لیے گئے تھے تو وہاں پر فوج کے بارے میں بیان دے دیتے کہ میں جیوکے بیان کی تائید نہیں کرتاکوئی قیامت نہیں آجانی تھی۔