گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول کاہنہ کے ٹیچرز اور درجہ چہارم کے ملازمین کی تنخواہیں روک لی گئیں

Lahore

Lahore

لاہور : محکمہ تعلیم کی ناہلی کہیں یا سستی ،کچھ عرصہ قبل گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول کاہنہ کے پرنسپل کو الزامات کے تحت ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان کی جگہ پر عارضی طور پر سکول کے ہی استاد کو پرنسپل کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی تھی،لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے باوجودمحکمہ تعلیم نے تاحال گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول کاہنہ میں مستقل پرنسپل کی تعیناتی نہیں کی۔

پرنسپل کی تعیناتی نہ ہونے سے سکول میں زیرتعلیم سینکڑوں بچوں کا مستقبل تاریک اور ان کا تعلیمی سال کے ضیاع کا اندیشہ ہے،زرائع کے مطابق کچھ ٹیچرزکی تنخواہیں بھی روکی گئیں ہیں جن میں کچھ درجہ چہارم کے ملازمین بھی ہیں،جنہیں کچھ ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا جارہا ہے،بچوں کے والدین نے بچوں کی تعلیم کے بارے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے عوامی پریس کلب کاہنہ(رجسٹرڈ) کوبتایا کہ پرنسپل کی تاحال تعیناتی نہ ہونے سے ہمیں اپنے بچوں کے تعلیمی سال کے ضائع ہونے اور ان کے مستقبل کے دائوپرلگنے کا خدشہ ہے، کاہنہ کی سماجی،اصلاحی،فلاحی تنظیموں کا وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔