حکومت کی مشرف کی سیکورٹی کی سرکاری ضمانت سازش کا پتا دے رہی ہے طارق کلیم طاہر حسین

کراچی اسٹاف رپورٹر آل پاکستان مسلم لیگ کی سینٹرل میڈیا کمیٹی کے ممبر و سندھ میڈیا سیل کے سربراہ طارق کلیم اور سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے بگٹی قتل کیس کی اسلام آباد منتقلی کی درخواست مستر دکئے جانے اور پرویز مشرف کو کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرنے کے حکم کیخلاف تشویشی و مذمتی پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حالات انتہائی خراب اور دہشتگرد مکمل طور پر آزاد ہیں۔

لوگوں کو بسوں سے اتار کر شناخت کے بعدقتل کیا جارہا ہے رہائشی و تجارتی مراکز اور آبادیوں سمیت اسکول کالجز یونیورسٹیز اسپتال اور بس اڈے تک دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں زیارت میں بانی پاکستان کی رہائشگاہ تباہ کردی گئی ہے اورگزشتہ 6ماہ میں سینکڑوں بیگناہ و معصوم لوگ دہشتگردی کا نشانہ بن چکے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان حکومت امن قائم اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے اور عدلیہ تحفظ کی فراہمی اور امن قائم کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

ان حالات میںعدلیہ کی جانب سے اکبر بگٹی قتل کیس کی اسلام آباد منتقلی سے انکار اور درخواست منتقلی کو مسترد کرکے مشرف کی کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کا حکم اور بلوچستان حکومت کی جانب سے مشرف کو سیکورٹی کی فراہمی کی۔

ضمانت مشرف کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش اور کسی بڑی سازش کا پتا دے رہی ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں کیونکہ پرویز مشرف اس ملک کا سرمایہ و افتخار اور مستقبل کے تحفظ و امن کی ضمانت ہیں اگر خدانخواستہ ملک دشمن انہیں نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تو اس کی اوراس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات وصورتحال کی ذمہ دار بھی عدلیہ وبلوچستان حکومت ہوگی۔