کراچی (پریس ریلیز) اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ کے چیئر مین ناہید حسین نے کہا ہے کہ مجھے یہ نظام زیادہ دیر چلتا نظر نہیں آ رہا ہے کیونکہ کفر پر تو حکومت قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم پر ہر گز نہیں کارکنان آئندہ انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں اس ضمن میں اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ اس انتخابات میں ملک بھر سے عوامی نمائندے کھڑے کرے گی اور عوام کو بتائیں گے اب بھی وقت ہے اپنی آنکھیں کھولیں ورنہ ایسا نہ ہو بات بہت دور تک چلی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری اور وزیر اعلیٰ سندھ سمیت وزیر اعظم کی مداخلت نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ پاکستان میں دو قسم کے قوانین ہیں ایک مراعات یافتہ طبقہ کے لئے اور دوسرا غریب اور بے آسرا عام آدمی کے لئے ہے ، مراعات یافتہ ملزم تو فوراً چھوڑ دیا جاتا ہے جبکہ ایک غریب آدمی کے خلاف نہ صرف فوری مقدمہ درج کرلیا جاتا ہے بلکہ اس کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کبھی بھی مداخلت نہیں کی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ سیکریٹریٹ پر کا رکنان سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر اربن ڈیمو کریٹک کنوینسنگ کمیٹی کے اراکین ، شعبہ جات کے ذمہ داران سمیت کارکنا ن کی بڑی تعدا د شریک تھی ۔ چیئر مین ناہید حسین نے مزید کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا بد قسمتی سے یہاں آج بھی مراعات یافتہ ، جاگیر دار ، سرمایہ داروں کی حکمرانی ہیں عوام تو ان کے گھر کی لونڈی ہے جس کا جو دل چاہتا ہے وہ اپنی بھڑاس عوام سے نکال لیتا ہے ،ٹیکس دے تو غریب عوام ، ظلم سہے تو غریب عوام قانون کی عملداری کا درس صرف اور صرف عوام کے لئے ہے اس ملک میں اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار افراد کو فوراً ہی اسپتالوں میں داخل کر ادیا جاتا ہے میں پو چھنا چاہتا ہوں کہ صرف مراعات یافتہ ، جاگیر دار ، سرمایہ دار ہی بیمار ہوتے ہیں اور ان کا علاج جیلوں میں نہیں کیا جاسکتا ہے جس طرح ایک عام ملزم کا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رکن سندھ اسمبلی کی گرفتاری قانون کے مطابق ہو ئی تو پھر وزیر اعلیٰ کون ہو تے ہیں ان کو رہا کرانے والے جبکہ ان کے خلاف بے شمار مقدما ت درج ہیں یہ سراسر ظلم اور نا انصافی ہے ہم اس کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہے گے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے پاکستان میں ایک کرمنل کو چھڑانے کے لئے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کی پھرتیاں دے کھی ہے کاش وہ ایک غریب آدمی کے لئے بھی اس طرح کی پھرتی دکھا سکیں ۔ چیئر مین نے کار کنا ن کو ہدایت کی کہ وہ ملک بھر میں عوام کو آگاہ کریں کہ کس طرح ان کے ٹیکس پر پلنے والے لوگ اپنی اجارہ داری قائم کررہے ہیں ان کے خون پسینے کی کمائی کو کس طرح لوٹا جا رہا ہے۔