کوئٹہ (اصل میڈیا ڈیسک) کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کی وزراء کمیٹی سے کامیاب مذاکرت کے بعد احتجاج ختم کرکے تمام اسپتالوں میں سروسز بحال کر دیں۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ 90 فیصد ڈاکٹرز کو حفاظتی کٹس فراہم کی گئی تھیں ، حکومت ڈاکٹرز کے لیے تمام تر حفاظتی انتظامات کو یقنی بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم کئے گئے ہیں، محکمہ صحت کو ایک ہزار400آسامیوں پر بھرتی کے لیے کہا گیا ہے جب کہ کنٹریکٹ ڈاکٹروں کو سروسز کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ریگولرائز کیا جائے گا۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ہماری ڈاکٹروں سے گزارش ہے کہ وہ کسی مافیہ کا حصہ نہ بنیں اور تھانوں سے نکل کر اسپتال آ جائیں۔
بعدازاں صوبائی حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے پر ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج ختم کرتے ہوئے تمام اسپتالوں میں سروسز بحال کر دیں۔
اس بات کا اعلان صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے صوبائی وزیر زمرک خان اچکزئی کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں کیا۔
صوبائی وزیر زمرک خان نے کہا کہ صوبائی حکومت سے کامیاب مذاکرت کے بعد ڈاکٹرز تھانوں سے آگئے ہیں، ہم ڈاکٹروں کے تمام جائز مطالبات تسلیم کریں گے، ہم ڈاکٹروں اور پیر میڈیکل اسٹاف کے ساتھ ہیں۔
اس موقع پر صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان نے کہا کہ ہم پوری جان لگا کر کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، ہم صرف اپنی جان کی حفاظت کے لیے حق مانگ رہے تھے لیکن ہمیں احتجاج پر لاٹھیاں ماری گئیں۔
صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہمیں احسا س ہے کہ ہمارے احتجاج سے عوام کو مشکلات ہیں، امید ہے صوبائی وزراء کی کمیٹی اپنے وعدے پورے گی۔
ڈاکٹر یاسر خان نے کہا کہ ہم اسپتالوں میں فوری طور سروسز کا بائیکاٹ ختم کر رہے ہیں، رات سے ہی ہمارے ڈاکٹرز اسپتالوں میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔