پشاور (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے خیبر پختونخواکے شہروں پشاور اور چارسدہ میں دہشت گردوں کی جانب سے کئے جانے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں سے مذاکرات کر رہی ہے جب کہ دہشت گرد حملے کر رہے ہیں۔ لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے طالبان سے مذاکرات کر رہی ہے اوراس کونہایت سودمنداور بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جب کہ طالبان کی جانب سے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں سیکوریٹی فورسزکی چوکیوں، تنصیبات ، پولیس موبائلوں اور عام شہریوں پر مسلسل دہشت گرد حملے اور بم دھماکے کئے جارہے ہیں، پولیس، ایف سی کے جوانوں اور عام شہریوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران پشاور اور چارسدہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں درجنوں معصوم پولیس اہلکار اور سویلین جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ اگر طالبان کی جانب سے مسلسل دہشت گردحملے کئے جارہے ہیں اور پولیس ، سیکوریٹی فورسز کے افسروں، جوانوں اور سویلین کو شہید کیا جا رہا ہے تو پھر حکومت آخر دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے کیوں گریز کر رہی ہے؟ایم کیو ایم کے قائد نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی اور بم دھماکے کرکے پولیس اور سیکوریٹی فورسز اور سویلین کو خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔