اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت کی نئی مذاکراتی ٹیم وزیرستان میں طالبان قیادت سے براہ راست مذاکرات کرے گی، جرگہ اور پولیٹیکل انتظامیہ بھی شامل ہو گی۔
حکومت کی نئی مذاکراتی ٹیم اب طالبان لیڈر شپ سے براہ راست مذاکرات کرے گی اور طالبان کمیٹی کا رول بھی ختم ہو گیا ہے۔ اکوڑہ خٹک کی ملاقات میں مولانا سمیع الحق کو بتا دیا گیا کہ اُن کی کمیٹی کی ضرورت ختم ہو گئی ہے۔
مذاکرات وزیرستان میں ہوں گے جن میں قبائلی عمائدین اور پولیٹیکل انتظامیہ کو شامل رکھا جائے گا۔حاجی گل بہادر سمیت تمام چھوٹے گروپوں کو سیز فائر معاہدے کا حصہ بنانے کیلئے قبائلی روایات اور معاشرتی اقدار کا دباؤ استعمال ہو گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کیلئے اصل مسئلہ غیر ملکی ہیں جنہیں کنٹرول کرنے کے لئے اجتماعی ذمہ داری کے قانون کو بروئے کار لایا جائے گا۔