سائیں سرکار حکومت کی عدم توجہ کے باعث معذور بچوں کے تحفظ کا سینٹر اپنے تحفظ کے لیئے سسکیان لینے لگا

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) سائیں سرکار حکومت کی عدم توجہ کے باعث معذور بچوں کے تحفظ کا سینٹر اپنے تحفظ کے لیئے سسکیان لینے لگا،معذوربچوں کے پک اینڈ ڈراپ کے لیئے دی جانے والی اسکول وین ، ویل چیرز اور فرنیچر کباڑ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا،اسسٹنٹ ڈائریکٹرسمیت سینٹر پر تعینات عملہ گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرنے لگا،ضلع مین تین ہزار سے زائد معذور بچے تعلیم اور ہنر سیکھنے سے محروم ہو گئے۔

بدین کے علاقے باغ محلہ میں معذور بچوں کے تحفظ کے لیئے قائم کیا جانے والا چائلڈ پروٹیکشن یونٹ حکومت سندھ کی عدم توجہ کے باعث اپنے ہی تحفظ کے لیئے سسکیان لے رہا ہے،حکومت سندھ کی جانب سے معذور بچوں کے پک اینڈڈراپ کے لیئے دی جانے والی اسکول وین ، ویل چیرز،اور فرنیچر انتظامیہ کی مبینہ غفلت اور لاپروائی کے باعث دھوپ میںپڑے پڑے کباڑ کے ڈیر مین تبدیل ہو گئے ہیں۔

جب کے بچوں کے تحفظ کے اس سینٹر پر تعینات 17 گریڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت ، 16 گریڈ کے تین انسٹریکٹر، ڈرائیور، چوکیدار اور دیگر عملہ گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیںجس سے ضلع بدین کے تین ہزار سے زائد معذور بچے تعلیم اور ھنر سیکھنے سے محروم ہو گئے ہیں،عدم تحفظ کے شکار معذور بچوں کے تحفظ کے لیئے قائم کی جانے والی ھیلپ لائین 1121بھی بند کر دی گئی ہے۔