راولپنڈی (جیوڈیسک) ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق راولپنڈی میں یوم عاشور کے جلوس شرپسندوں کی فائرنگ کے بعد ہنگامہ آرائی اور فوارہ چوک کے قریب دو گروپوں میں تصادم سے 10 افراد جاں بحق اور سولہ زخمی ہو گئے۔ جبکہ ہنگامے کے دوران کپڑے کی مارکیٹ میں لگائی گئی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔ فوج نے راجہ بازار اور مدینہ مارکیٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق کرفیو کمشنر راوالپنڈی کی درخواست پر لگایا گیا۔ راولپنڈی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس راجا بازار میں فواہ چوک پہنچا تو شرپسندوں کی ہوائی فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی۔ نا معلوم افراد نے پتھراؤ اور توڑپھوڑ کی اور کپڑے کی مارکیٹ میں آگ لگا دی جس نے آس پاس کی دکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مشتعل افراد نے فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو بھی روک لیا۔
میڈیا کے افراد اور پولیس اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے میں مصروف ہے۔ راجہ بازار میں کپڑے کی مارکیٹ کو آگ لگائے جانے کے کچھ دیر بعد کالج روڈ پر واقع کرنل مقبول کی امام بارگاہ کے قریب کالج روڈ، اقبال روڈ اور دیگر علاقوں میں متحارب گروپوں نے گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق کپڑے کی مارکیٹ میں 100 سے زائد دکانیں آگ کی لپیٹ میں ہیں۔
آگ گکھڑ پلازے میں لگنے والی آک سے شدید ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں سے 10 رائفلیں چھینیں اور ان چھینی گئی رائفلوں سے فائرنگ کی گئی۔ دو رائفلیں برآمد کر لی گئی ہیں اور مقدمے کے اندراج کے لئے روزنامچے میں معمول کی کارروائی روک دی گئی ہے۔ شرپسندوں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ ہو گا۔