لاہور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو ایک نئے این آر او کا موقع نہیں ملے گا،نہ صرف موجودہ بلکہ سابقہ حکومتوں کا آڈٹ بھی ضرور ی ہے، سابق ادوار کا بھی احتساب ہونا چاہئے۔
حکمران احتساب کا آغاز اپنی ذات سے کریں تو کسی کو احتساب سے بھاگنے کی جرا¿ت نہیں ہو گی، حکمرانوں نے قومی خزانہ باہر منتقل کرکے اور باہر سے قرضے لیکر ہماری آنے والی نسلوں کو مقروض کیا،کشمیر میں جدوجہد آزادی کے شہد اءکو سلام پیش کرتے ہیں ،شہداءکا مقدس خون رائیگاں نہیں جائے گا اور آزادی کی شمع ضرور روشن ہوگی۔ حکومت پاکستان کشمیر میںبے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کے معاملے پراقوام متحدہ میں آواز بلند کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پی پی 160کے ارکان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعد کچھ لوگ ایک نئے این آر او کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن اب کسی کو اس کا موقع نہیں ملے گا۔لٹیروں کو قومی خزانے سے لوٹی گئی ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا۔احتساب کا نعرہ اب کسی ایک جماعت کا نہیں رہابلکہ قومی نعرہ بن چکا ہے اور اب حکمرانوں کو چاہتے یا ناچاہتے ہوئے بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔ حکمران احتساب سے بھاگنے کی بجائے اگر اپنی ذات سے اس کا آغاز کردیتے تو اب تک بہت سے مسائل خود بخود حل ہو جاتے۔
قوم حکمرانوں سے پوچھنے کا حق رکھتی ہے کہ قومی دولت ملک سے باہر کیوں اور کیسے منتقل کی گئی۔ ہر تین ماہ بعد آئی ایم ایف سے قرض کی قسط منظور ہونے پر وزیر خزانہ خوش ہوتے ہیں جبکہ صورتحال یہ ہے کہ کڑی شرائط پر قرض لیا جاتاہے اور پھر قرض کی قسط ادا کرنے کے لیے بھی مزید قرض لیا جاتاہے ، اس کے باوجود عوام پر ٹیکسوں کی بھر مار ہے۔
عوام کو لٹیروں کی اس ایلیٹ کلاس سے نجات کیلئے باہر نکلنا ہوگا۔ ہم چاہتے ہیں کہ احتساب وزیر اعظم سے شروع ہوکر وہیں ختم نہ ہوبلکہ سابقہ حکومتوں کے ادوار کا بھی مکمل آڈٹ ہو اور جس کسی نے بھی قومی خزانے کو لوٹا ہے ان سے ایک ایک پائی وصول کی جائے۔ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم کسی کو احتساب سے بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 24جولائی کو راولپنڈی میں کرپشن کے خلاف پیدل مارچ کرپشن فری پاکستان تحریک کا آئندہ کا رخ متعین کرے گا۔