لندن (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی، تمام تنظیمی کمیٹیوں اور شعبہ جات کے مشترکہ اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات روز بروز تیزی سے بگڑتے جا رہے ہیں اور دونوں جانب سے ضد اور اپنی اپنی بات پر اڑے رہنے سے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ حالات ضد اور ہٹ دھرمی کا نہیں بلکہ لچک کا تقاضہ کرتے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ حکومت میں ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم نواز شریف پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے لہٰذا انہیں بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات چیت میں پہل کرنی چاہیے کیونکہ اپوزیشن کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنا اور عوامی مسائل کو حل کرنا حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے اور حالات کی بہتری کے لئے یہ ضروری بھی ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے آج جو وضاحتیں کی ہیں اورجو نکات سامنے رکھے ہیں حکومت کو ان پر غور کرنا چاہیے۔
الطاف حسین نے کہا کہ ملک کی داخلی صورتحال کے باعث لوگ اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں جس سے ملکی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ایسے موقع پر حکومت اور اپوزیشن دونوں کو انتہائی دانشمندی اور ہوشمندی سے کام لینا چاہیے اور سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کی سلامتی اور بقاء کی فکر کرنی چاہیے۔