اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت اور اپوزیشن میں جسٹس طارق پرویز کو نیا چیف الیکشن کمشنر بنانے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے مشاورتی عمل جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹر اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو ٹیلی فون کیا اور جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی چیف الیکشن کمشنر بننے سے معذرت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت کی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے اب پشاور ہائی کورٹ کےسابق چیف جسٹس طارق پرویز کو سب سے موزوں امیدوار خیال کیا گیا ہے تاہم دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ان کا نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوانے سے پہلے ان کی رائے معلوم کر لی جائے۔
اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے حتمی مشاورت کے لیے رات تک مہلت طلب کی ہے جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے لیے مجوزہ نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے جانے کا امکان ہے۔ سید خورشید شاہ نے سینیٹر اعتزاز احسن اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی ٹیلی فون کر کے جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز کے نام پر مشاورت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سمری بھیجے جانے کی صورت میں پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک دو روز میں متوقع ہے، اس حوالے سے جسٹس ریٹائرڈطارق پرویزنے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنر بننے کیلئے ان سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ جب رابطہ کیا جائے گا تب وہ فیصلہ کریں گے۔