اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے حکومت کو اپوزیشن کے ٹی او آرز من و عن تسلیم کر لینے چاہئیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے حکومت کو وقت ضائع نہیں کرنا چاہیئے، ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات ناکام ہوئے تو آئندہ لائحہ عمل کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے وزیراعظم نواز شریف نے خود اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کیا لہذا حکومت کو اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرنے چاہئیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ چیرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کا کہا ہے، پیپلز پارٹی سڑکوں کی سیاست سے گریز کرتی ہے تاہم اگر حکومت سے ٹی او آرز پر مذاکرات ناکام ہوئے تو آئندہ لائحہ عمل کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر کو نیب کورٹ کے ذریعے سے سزا دلوائی گئی، سوئس عدالتوں میں بھی معاملہ اٹھایا گیا لیکن حکومت نے 3 سال میں کتنے ادارے اور اسپتال بنائے اور ملک سے کتنی لوڈ شیڈنگ کم کی، دانش اسکولوں میں 10 ہزار بچے بھی نہیں پڑھ سکے جب کہ سستی روٹی اسکیم کے ذریعے لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا اور کرپشن کی گئی، حکومت ہر بات کو سازش کہہ کر ٹال نہیں سکتی۔