ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) حکومتی احکامات کھو کھاتے، آئیسکو نے تمام تر حکومتی دعوں کی نفی کرتے ہوئے افطار اور سحر میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول نہیں بدلا، بلا ناغہ سحر و افطار کے اوقات میں بھی فورس لوڈ شیڈنگ جاری ، واہ کینٹ ٹیکسلا اسکے مضافات میں لوڈ شیڈنگ اور فورس لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹوں سے تجاوز کر گیا۔
روزہ دار گرمی سے نڈھال ، خواتین گھروں میں ہانڈی روٹی سے مجبور ، رات کے اوقات میں بھی لوڈ شیڈنگ سے ستائے عوام ساری رات گھر سے باہر کھلے میدانوں ، پارکوں میں گزرانے پر مجبور ہیں، تفصیلات کے مطابق واہ کینٹ ٹیکسلا اور اسکے مضافاتی علاقوں میںظالمانہ وڈ شیڈنگ کا سلسہ جوں کا توں جاری ہے ، ایک طرف حکومت اعلان کرتی کہ سحر اور افطاری کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔
دوسری طرف آئسیکو حکام ہیں کہ حکومت کے کسی بھی حکم کو خاطر میں نہیں لاتے ، اور فورس لوڈ شیڈنگ کے زریعے سحر اور افطار میں لوڈ شیڈنگ کر کے حکومتی احکامات کی دھجیاں بکھیرتے نظر آتے ہیں ، اس ضم،ن میں جب مارگلی گرڈ اسٹیش سے رابطہ کیا جاتا ہے کہ آپ لوگ پاگل تو نہیں ہیں کہ سحر میں بھی لوڈ شیڈنگ کر رہے ہیں تو جواب ملتا ہے کہ ہم مجبور ہیں آئیسکو اسلام کے حکم کے پابند ہیں کسی وزیر اعظم کے نہیں جو حکم ملے گا۔
اس کی پابندی کریں گے ،فورس لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ کے حوالے سے مارلہ گرڈ اسٹیشن میں ڈیوٹی پر موجود اہلکار کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کا کچھ نہی پتا سکتے دو گھنٹے یا تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ ، ادہر عومای حلقوں نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کی کہیں کوئی رٹ نہیں، لوگوں کو لولی پاپ دیا جارہا ہے۔
ہاں البتہ واحد پرویز مشر ف تھے جنہوں نے ھک دیا کہ روزوں میں بالاکل لوڈ شیڈنگ نٰہوگی ایک رو زبھی لوڈ شیڈنگ نہی ہوئی اور روزہ داروں نے پورے روز سکون سے رکھے،لیکن اس کے بر عکس آجکل کے ہمارے حکمران کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں انکے قول و فعل میں تضاد ہے۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلاموبائل نمبر0300-5128038