اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کو منا لیا جس کے بعد اس نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس آج ہونے جارہی ہے اور اس سلسلے میں اپوزیشن نے حکومتی اتحادی جماعت بی این پی مینگل کو بھی دعوت دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بی این پی مینگل میں اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل کے مشاورتی اجلاس کے دوران اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ ذرائع بی این پی مینگل کا کہنا ہے کہ اپوزیشن پہلے اپنی پوزیشن واضح کرے تو پھر بات ہو سکتی ہے۔
بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے مولانا فضل الرحمان کے نام تحریری پیغام بذریعہ مولانا اسعد محمود ارسال کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اے پی سی میں ہماری سفارشات کا جائزہ لیا جائے اور اپوزیشن ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بی این پی مینگل کے وفد کو ملاقات کے لیے آج بلالیا، سردار اختر مینگل کی قیادت میں وفد آج وزیراعظم سے ملاقات کرے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں بی این پی کے 6 نکاتی ایجنڈے پر پیشرفت سے متعلق گفتگو کی جائے گی اور بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی اے پی سی میں اپوزیشن پارٹی جماعت اسلامی نے شرکت سے معذرت کرلی ہے۔