لاہور : طلباء اسلام پاکستان کے مرکزی صدرارحم سلیم قادری نے کہا ہے کہ حکومت ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لے اور طلبہ یونین کے انتخابات کا اعلان کرے، ورنہ طلبہ کو سٹرکوں پر آنے کی کال دیں، جماعت اسلامی منور حسن کے انتہاپسندانہ بیان کی وضاحت کرے۔ حکومت حالات کو پوائنٹ آف نو ریٹرن کی طرف لے جا رہی ہے۔
انقلابِ نظامِ مصطفی ہمارا ہدف ہے۔ پاکستان میں قتال فی سبیل اللہ کے نام پر بے گناہوں کے گلے کاٹے جاتے ہیں۔قتال کو انتخابی سیاست کا متبادل قرار دینا انتہا پسندی ہے ۔ہمارے حکمران امریکہ اور مغرب کے غلام ہیں ۔ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک کنگال اور حکمران خوشحال ہوتے جا رہے ہیں۔ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔
ریاستی اداروں کو دہشت گردوں کے مخبروں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ قوم پچیس سالوں سے باریاں لینے والے حکمرانوں سے مایوس ہے۔ حکمران اشرافیہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے راستے میں رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے دورے جنوبی پنجاب کے دوران لیہ ، راجن پور ، ڈی جی خان ، مظفر گڑھ،ملتان خانیوال ،وہاڑی ، پاکپتن ،فصیل آباد ، چنیوٹ ، جھنگ ،ساہیوال ،بہاولپور، بہاول نگر،رحیم یار خاں میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کشمیری اور پاکستانی بھارت سے جتنی نفرت کرتے ہیں نواز شریف بھارت کے لیے اتنا ہی نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ دہشتگردی اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔حکومت کو دہشتگردوں کے معاملے میں مصلحتوں کو چھوڑنا ہوگا۔
دہشتگردی نے پاکستان کی ترقی کا راستہ روک رکھا ہے۔صدرانجمن نے کہا حکمرانوں نے دہشتگردوں کے ہمدروں کو اپنی گود میں بٹھا رکھا ہے۔ پنجاب کے ہسپتال بچوں کے لیے مقتل بن چکے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں بچوں کی اموات سے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کا پول کھل گیا ہے۔ پاکستان دشمن قوتیں گریٹر بلوچستان کی سازش پر عمل پیرا ہیں۔ افغانستان میں قائم بھارتی قونصل خانے بلوچستان کی بدامنی میں ملوث ہیں۔ انکے ہمراہ مرکزی ترجمان محمد اکرم رضوی،ناظم جنوبی پنجاب حافظ غلام محی الدین اور جنرل سیکریڑی پنجاب امتیاز میتلا،نور المصطفی عطاری ،اسد اللہ ثاقب سمیت مرکزی وصوبائی رہنماء بھی بھی موجود تھے۔