اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کی بحالی کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے حکومت کے پاس اگر چیئرمین کو ہٹانے کا اختیار ہے تو اپیل کیوں دائر کی گئی۔
درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثار کی عدالت میں ہوئی۔ بین الصوبائی وزارت کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ دیتے ہوئے زمینی حقائق مدنظر نہیں رکھے۔
حکومت نے 90 روز کیلئے پی سی بی کا کنٹرول عبوری کمیٹی کو سونپا تھا۔ ذکا اشرف کی بحالی مان لی جائے تو عبوری کمیٹی کی حیثیت کیا ہو گی؟ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انٹراکورٹ اپیل کے زیر التوا ہونے پر ذکا اشرف کی تقرری ختم کی جا سکتی تھی۔
عاصمہ جہانگیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اب بھی ذکا اشرف کو قانونی طور پر ہٹا سکتی ہے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کے پاس اختیار ہے تو اپیل کیوں دائر کی، آپ بتائیں اپیل کی پیروی کرنی ہے یا اختیار استعمال کرنا ہے۔