کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت عوام کوحقیقی ریلیف دینے کے لیے عملی اقدام کرے،شہر قائد میں پانی کے بحران اور بجلی کی اضافی لوڈشیڈنگ افسوس ناک ہے، عوام پانی کی بوند کو ترس رہی ہے اور حکمران ٹس سے مس نہیں ،شہر قائد میں خون پانی سے زیادہ سستا کردیاگیاہے، یومیہ 200 سے زائد ملزمان وجرائم پیشہ افراد کی گرفتاری کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کا جاری سلسلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے۔
پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اس وقت وطن عزیز دیگر گوں مسائل سے دوچار ہے ایک طرف آئے روز دہشت گردی کے واقعات میں غریب عوام کو نشانہ بنایا جارہاہے تو دوسری جانب پانی وبجلی کی بندش کے باعث غریب عوام پانی جیسی عظیم نعمت کی بوند بوند کو ترس رہے ہیںکئی علاقوں میں عوام سراپااحتجاج بن چکی ہے مگر حکمران ٹس ومس تک نہیں ہورہی ،بلکہ معمروزیراعلیٰ توکسی قسم کی ذمہ داری بھی قبول کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہیں۔
حکمرانوں کواپنااقتدار عزیز ہے اور اسے طول دینے کے لیے عوام کوبے مقصد ایشوز میں الجھایا جا رہا ہے، ایک ایشو ختم نہیں ہوتا کہ دوسرا ایشو کھڑا کر دیا جاتا ہے، قوم سمجھنے سے قاصر ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، حکمرانوں نے عوام کو مسائل اور مشکلات کے سواء کچھ نہیں دیا،انھوں نے کہاکہ ذوالفقار مرزاکامعاملہ ہویاایگزیکٹ گروپ کا،یہ سب ایشوزکی سیاست ہے اورقوم کی نظراصل مسائل سے ہٹانے کے لیے ان ایشوزکولانچ کیاجاتاہے،انھوں نے کہاکہ مدارس کوجہالت کی فیکٹریاں قراردینے والے وزیراطلاعات بتاناپسندکریں گے کہ ایگزیکٹ گروپ اورجعلی ڈگریاں بانٹنے والے قوم کی کون سی خدمت کررہے تھے۔
مفتی محمد نعیم نے شہر کراچی میں امن وامان کی دوبارہ بگڑتی صورت حال کے حوالے سے کہاکہ دوبارہ ٹارگٹ کلنگ کاشروع ہوناآپریشن کرنے والے اداروں کی کارکردگی پرسوالات کوجنم دے رہاہے،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کے لیے عملی اقدامات کرے،سندھ حکومت کراچی کو تھر بنانا چاہتی ہے، پانی کے شدیدبحران کے باوجوداب تک ذمہ داروں کاتعین اورمسئلے کاتدارک نہ کیاجاناافسوس ناک امرہے۔