اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے حکومت کی مدت ختم ہونے کے دس دن بعدسابق وزیر اعظم راجا پرویزکے احکامات پر پارلیمنٹیرین کو اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈزکے مبینہ اجرا کا ازخود نوٹس لے لیا، سماعت آج ہو گی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کریگا۔
سیکریٹری خزانہ اور کیبنٹ ڈویژن کو آج ذاتی طور پر عدالت میں طلب کر لیا گیاہے۔ سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے ازخود نوٹس میڈیا رپورٹس پر مشتمل رجسٹرار کے نوٹ پر لیا۔
ذرائع رپورٹس کے مطابق ترقیاتی فنڈز لینے والے69سیاست دانوں میں سابق وزیر اعظم گیلانی کے بیٹے موسی اور قادر گیلانی اورخودیوسف رضاگیلانی بھی شامل ہیں جنھیں نااہلی کے باوجود ڈھائی کروڑ روپے جاری کیے گئے۔پرویز اشرف نے اپنے حلقے کے لیے ڈھائی ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز لیے۔
ادھر وزیر اعظم سیکریٹریٹ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ 16مارچ کو حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد فنڈزجاری نہیں کیے گئے تاہم قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے پہلے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کی ہدایت پر پارلیمنٹیرین کو رقم فراہم کی گئی۔