کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے واپس لینے کے لئے غور شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے اعلی سطح پر اعلی حکومتی شخصیات میں مشاورت کی گئی ہے۔
ذرا ئع کے مطا بق اس مشاورت میں کئی حکومتی حلقوں نے مشورہ دیا ہے کہ پرویز مشرف کے معاملے کو ختم کیا جائے اور ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنی قانونی ٹیم سے رائے طلب کرلی ہے اور ان کو کہا گیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ڈارفٹ تیار رکھا جائے،اس قانونی ڈرافٹ کو حکومت حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر کرے گی اور عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ حکومت کو پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
لہذا سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف جو اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے، وہ اپیل حکومت واپس لیتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت کے احکامات کے بعد وزرات داخلہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کر سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل اور ان کی بیرون ملک روانگی کا معاملہ 20اگست یا اس سے قبل حل ہو سکتا ہے۔