پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا میں تعینات ہونے والے نئے آئی جی ناصر درانی کا کہنا تھا کہ پولیس اپنے دیگر فرائض کے علاوہ دہشتگردی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔پولیس کا مورال ڈاون ہے جس کو بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسلہ دہشتگردی ہے۔
فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے اس صوبے کے حالات دیگر صوبوں کی نسبت مختلف ہیں۔فاٹا ،پاٹا اور ایف آر کے علاقے قریب ہیں جہاں پولیس کو رسائی حاصل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس فورس میں سب سے پہلے مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم متعارف کرانا ہے۔
حکومت نے پولیس فورس میں سیاسی مداخلت نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔دہشتگردوں کا مقابلہ مل جل کر ہی کیا جا سکتا ہے۔آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پولیس کا کوئی بھی افسر یا جوان جرائم میں ملوث ہو گا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بازاروں میں سیکیورٹی کیلئے سراغ رساں کتوں سے بھی کام لیاجائے گا۔
سیاسی مداخلت سے پاک اصلاحی کمیٹیاں کے قیام پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔اغوا برائے تاوان کی بڑی شکایات ہیں جن کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔