لاہور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی پنجاب کی صوبائی مجلس شوریٰ کااجلاس پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر کی زیر صدارت گزشتہ روز منصورہ لاہور میں ہوا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ گزشتہ برسوں میں 6000 روپے من فروخت ہونے والی کپاس اس سال 2200 روپے من تک فروخت ہوتی رہی۔
حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے دس لاکھ گانٹھ خریدنے کا حوصلہ افزا اعلان کیا لیکن اسکا کوئی فائدہ کسان کو نہیں پہنچ سکا۔ سیلاب سے بچ جانے والی چاول کی فصل جو گزشتہ کئی سالوں سے 2500 روپے فی من فروخت ہوتی تھی اس سال 1400 روپے فی من ادھار فروخت پر کاشتکار مجبور رہا۔ جماعت اسلامی پنجاب کی شوریٰ کا یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ کسان نمائندوں کے مشورے سے تمام اجناس کی قیمتیں مقرر کی جائیں۔