کراچی (جیوڈیسک) سندھ رینجرز نے سرکاری اداروں میں سیاسی و عسکری تنظیموں کے دفاتر بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکری تنظیموں کے بھرتی گھوسٹ ملازمین دہشت گردی میں ملوث ہیں‘ اداروں میں موجود تمام گھوسٹ ملازمین کو فی الفور فارغ کردیا جائے بصورت دیگر تمام ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اتوار کو سندھ رینجرز کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا سیاسی اور عسکری تنظیموں کے بھرتی کرائے گئے گھوسٹ سرکاری ملازمین دہشت گردی میں ملوث ہیں، سرکاری اداروں میں سیاسی جماعت یا عسکری تنظیم کے دفاتر نہیں ہونے چاہئیں، ایسا ہوا تو تمام ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ رینجرز نے سرکاری اداروں میں قائم کسی بھی سیاسی جماعت یا عسکری تنظیم کے دفاتر کو فوری بند کرنے کو کہا ہے۔ رینجرز اعلامیہ میں کہا گیا عوام سرکاری اداروں میں سیاسی، عسکری تنظیموں یا گھوسٹ ملازمین کی اطلاع رینجرزکو دیں۔
ترجمان کے مطابق سرکاری ادارے یقینی بنائیں کہ سیاسی یا عسکری تنظیم کے دفاتر بند کیے جائیں، یہ فیصلہ گزشتہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ ایسا نہ کیا گیا تو تمام ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ رینجرز کے اعلامیہ میں کہا گیا عوام یہ اطلاع واٹس ایپ نمبر 03162369996 پر دے سکتے ہیں۔ یہ اطلاع ای میل rangers.madadgar@gmail.com پر بھی دی جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں دہشت گردی اور جرائم پر رینجرز کی رپورٹ وزارت داخلہ کو موصول ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کم اور سٹریٹ کرائمز بڑھ گئے۔
ٹارگٹ کلنگ میں 85 فیصد کمی ہوئی۔ سٹریٹ کرائمز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا جس کی وجہ مقامی پولیس کا فوری کارروائی نہ کرنا ہے۔ کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں 78 فیصد کمی ہوئی۔ بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے واقعات پر 70 فیصد کنٹرول کیا گیا۔ سندھ میں 182 مشکوک مدارس کو بند کر دیا گیا۔ رپورٹ میں کراچی پولیس کی فوجی انداز میں تربیت کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔