وزیرآباد کی خبریں 16/11/2014

Wazirabad

Wazirabad

حکومت غریبوں کی اولاد کو روزگار فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔چھوٹی سے چھوٹی نوکری کیلئے بھی برسراقتدار شخصیات

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) حکومت غریبوں کی اولاد کو روزگار فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔چھوٹی سے چھوٹی نوکری کیلئے بھی برسراقتدار شخصیات تک رسائی ہونا لازمی ہے۔میرٹ کے نام پراین ٹی ایس ٹیسٹ اور دیگر طریقہ کار غریبوں کی اولادوں کیلئے روزگار کی فراہمی میں بڑی آڑ ہیں جن کے پاس این ٹی ایس ٹیسٹ کی رقوم اور پھر ان کی تیاری پر آنے والے اخراجات کی سکت کی برداشت نہیں وہ کب حکومتی روزگار سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے این ٹی ایس ٹیسٹ اور نوکریوں کیلئے حکومتی طریقہ کار کو بری مسترد کردیا ہے۔ مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افرادنے سرکاری محکموں میں نوکریوں کیلئے حکومتی طریقہ کار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کی اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اگر کسی غریب کا بچہ پڑھ لکھ گیا ہے تو وہ تعلیم پر آنے اخراجات کے پیچھے اس قدر مقروض ہوگیا ہے کہ قرضوں کی رقوم کی قسط وائزواپسی کے بعد بمشکل ان کے پاس دو وقت کی روٹی کیلئے پیسے بچتے ہیں کبھی ایندھن، کبھی گھی توکبھی آٹا نہ ہونے کی وجہ سے اکثر غریب خاندانوں کو فاقوں کا سامنا رہتا ہے جبکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے ان پر روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں ۔ این ٹی ایس اور دیگر ایسے ٹیسٹوں کی فیسوں اور ان کی تیاریوں کے اخراجات برداشت نہ کرسکنے والے غریبوں کے قابل بچے مستقل بے روزگار اور حکومتی ناانصافیوں پر مایوسی کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے انسانوں کیساتھ میرٹ کے نام پر عرصہ دراز سے معاشی ناانصافی کا بدترین سلسلہ جاری ہے سیاسی وڈیروں کی خوشامد نہ کرسکنے والوں کو کسی بھی حکومتی ادارہ میں کوئی جگہ نہیں ملتی۔ شہریوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، چیف جسٹس ہائی کورٹ پنجاب اور دیگر ارباب اقتدار سے مطالبہ کیا ہے کہ غریبوں کے بچوں پر رحم کرتے ہوئے نام نہاد میرٹ پالیسیوں کے طریقہ کار کو بدلا جائے اور ہر غریب گھر کے ایک نوجوان کو اس کی تعلیم کے مطابق نوکری دی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سردی کی شدت میں اضافہ ، فرائی مچھلی والوں کی چاندی۔شہر اور گردونواح میں سردی کی شدت
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)سردی کی شدت میں اضافہ ، فرائی مچھلی والوں کی چاندی۔شہر اور گردونواح میں سردی کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں ہورہا ہے گزشتہ دو روز سے رات کے اوقات میں ٹھنڈ بڑھ جاتی ہے جبکہ صبح کے اوقات میں سردی میں مزید اضافہ ہو جاتاہے۔ سردی کی شدت میں اضافہ کے بعد لوگوں نے باقاعدہ طور پر گرم کپڑے جرسیاں، سویٹر اوڑھنا شروع کردیئے ہیں۔بالخصوص صبح کے اوقات میں موٹر سائیکل کی سواری کرنے والے افراد گرم چادریں اور جیکٹیں وغیرہ پہن کر گھر سے نکلتے ہیں۔ سردی کی شدت میں اضافہ کے بعد مچھلی،پکوڑوں اور سموسوں وغیرہ کی دکانوں پر رش بڑھنے لگا ہے۔ مچھلی کی مانگ میں اضافہ کے بعد قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہے مچھلی کا گوشت250روپے سے لیکر800روپے تک جبکہ فرائی مچھلی700روپے فی کلو سے لیکر1500روپے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے۔ مچھلی کا کاروبار کرنے والے افراد کی موجیں لگی ہوئی ہیں کسی بھی چیک اینڈ بیلنس اور ٹیکسز وغیرہ سے آزاداس کاروبار میں ناجائز منافع خوری کی حد یہ ہے کہ ہر دوسرا شخص سردیوں میں مچھلی فرائی کے کاروبار کی باتیں کرتا نظر آتا ہے ۔