اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے ایسا مؤقف نہیں دیا کہ ثاقب نثارکی آڈیوبنائی گئی ہے۔
فواد چوہدری نے پروگرام میں آڈیو کے اصلی یا جعلی ہونے کے حوالے سے ایک تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا۔
پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ نے ان سے سوال کیا کہ کیا رپورٹ میں جسٹس ثاقب نثار سے منسوب یہ جملہ بھی ہے کہ ’اس کیس میں میاں صاحب کو سزا دینی ہے‘ کیا اس میں یہ جملہ ہے کہ ’کہا گیا ہے کہ ہم نے خان صاحب کو لانا ہے‘۔
میزبان کے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جواب دینے سے گریز کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی نواز شریف یا مریم کا کیس آتاہے تو لیکس یا بیان حلفی سامنے آتے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ منطقی انجام یہی ہے کہ نوازشریف واپس آئیں۔
خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار سے منسوب ایک مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہوگی۔
مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی تردید کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آڈیو میں آواز میری نہیں ہے، مجھ سے منسوب کی گئی آڈیو جعلی ہے، کبھی کسی کو اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔