اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافے کے دفاع کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ میں جمع جواب میں کہا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواست پر کیا گیا۔ سپریم کورٹ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت آج ہو گی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
گزشتہ سماعت پرعدالت نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر نظرثانی کے لیے حکومت کو جمعے تک کی مہلت دی تھی۔ حکومت نے اپنا جواب جمع کرا دیا ہے۔ جس میں نیپرا کی طرف سے 5 اگست کو نرخوں کے تعین کی رپورٹ، تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے قیمتوں میں اضافے کی درخواستیں اور قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن شامل ہے۔
وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ تقسیم کارکمپنیوں کی درخواست پر قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، بجلی کی قیمتوں کا تعین نیپرا کرتی ہے اور نیپرا نے تقسیم کارکمپنیوں کے الگ الگ نرخ مقرر کیے ہیں، سب سے کم اور ایک جیسے نرخ دینے کے لیے سبسڈی دی جارہی ہے، 200 سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔