حکومت کی اولین ترجیح اعلیٰ تعلیم کا فروغ ہے، صدر ریاست کا جامعہ کشمیر کے کانووکیشن سے خطاب

University Convocation 2014

University Convocation 2014

مظفرآباد (پریس ریلیز) آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کابارھواں کانووکیشن مورخہ 29 اکتوبر 2014 کو چہلہ کیمپس مظفرآباد میں منعقد ہوا۔35 طلباء و طالبات کو گولڈ میڈل عطا کیے گے، جبکہ 6000 سے زائد طلباء و طالبات نے اپنی ڈگریاں حاصل کیں ۔کانووکیشن کے مہمان خصوصی صدر ریاست و چانسلر سردار محمد یعقوب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئی جامعات اور میڈیکل کالجوں کے قیام پر سوالات اٹھانے والے تعلیم دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ کسی بھی سطح پرمعیار تعلیم پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

جلد جہلم ویلی اورضلع حویلی میں یونیورسٹی کیمپس قائم کئے جائے گئے۔ اگر ہم ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کو اولین ترجیح دینا ہو گی۔ہماری عوامی حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے حصول تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔

ہمار ی حکومت کی ترجیحات میں اولین ترجیح اعلیٰ تعلیم کا فروغ ہے۔ میرے لیے یہ امر باعث اطمینان ہے کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی احسن طریقے سے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ براہ ہو رہی ہے۔ مکمل پر سکون ماحول میں طلباء و طالبات تعلیم کے حصول میں مگن ہیں ۔پروفیسر ڈاکٹر سید دلنواز احمد گردیزی کی زیر نگرانی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کی وجہ سے پاکستان کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں آزاد کشمیر یونیورسٹی کو قابل عزت مقام ملا ہے۔مجھے اس بات کا احساس ہے کہ یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کو تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے مناسب جگہ اور مالیاتی سہولیات کی کمی ہے ۔میں اس مسئلے کو متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائوں گااور ان کو ہدایت کروں گا کہ جامعہ کشمیر کے کنگ عبداللہ کیمپس چھتر کلاس کی تعمیر کو تیز کیا جائے تاکہ یونیورسٹی کو تعلیمی سرگرمیوں کے لیے مناسب جگہ دستیاب ہو سکے۔ صدر ریاست /چانسلر نے طلباء و طالبات کی بہتری کے لیے یونیورسٹی کی طرف سے اٹھائے گے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے معاملات چلانے میں کسی قسم کی طلب کردہ مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔کشمیر کا یہ حصہ آزادی کی نعمتوں سے مستفید ہو رہا ہے جبکہ اس کا دوسرا حصہ ہندوستانی جبرو استبدداد کا شکار ہے۔ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ ہم اس مقبو ضہ حصے کو آزاد نہیں کروالیتے۔

انہوں نے وائس چانسلر جامعہ ہذا کا ان کو کانووکیشن کی صدارت کا موقع فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے فارغ التحصیل ہونے والے اور میڈل حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو مبارکباد دی اور ان کو نصیحت کی کہ آئندہ بھی وہ اسی لگن اور جوش و جذبے سے اپنا کام سر انجام دیتے رہیں گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید دلنوازاحمد گردیزی نے گولڈ میڈل اور ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنی محنت اور جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے مستقبل میں مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جامعہ ہذا کے فارغ ہونے والے طلباء و طالبات ملک کا بہترین اثاثہ ثابت ہوں گے اور یونیورسٹی کی نیک نامی کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی خواہش اور خواب ہے کہ یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر ملک کی پوری جامعات میں ایک بہترین مقام حاصل کرے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آزادکشمیر یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم کو دور دراز علاقوں کے لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے میں کامیاب رہی ہے۔ اس نے کامیابی سے نیلم کیمپس اجراء کیاہے اور جہلم کیمپس کی اجرائیگی مستقبل قریب میںکرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

انہوں نے مہمانان گرامی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی نے نہ صرف پہلے سے جاری ڈگری پروگرامز کو کامیابی سے جاری رکھا بلکہ کچھ نئے پروگرام شروع کرنے میں بھی کامیاب رہی۔ آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی میں بی ایس نرسنگ ڈگری پروگرام ، اور نفسیات کا پروگرام بھی شروع کیا ہے اور جہلم کیمپس کے اجراء کے بعد اس میں بی ایس سی فارسٹری ڈگری پروگرام شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے سامعین / حاضرین کو بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی طلباء کی بہبود سے غافل نہیں اس نے طلباء کی بہبود کے لیے ضرورت پر مبنی وظائف کا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے اجراء کیا ہے ۔ جس سے امسال 140طلباء نے استفادہ کیا ہے ۔ ابھی ابھی مزید 40 طلباء کو اس وظیفہ سے استفادہ کرنے کا موقع میسر ہوا ہے۔

انہوں نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کا 800ملین روپے کی کنگ عبداللہ کیمپس میںبنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے فراہمی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ سعودی ترقیاتی فنڈ نے کنگ عبداللہ کیمپس میں سامان اور دوسری بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے ایک ارب روپیہ فراہم کیا ۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ کانوو کیشن تعلیمی اداروں کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ آج05طلبہ پی ایچ ڈی ,20ایم فل 6000 سے ذائدطلبہ کو ڈگری دی جا رہی ہیں۔ انہون نے اس عمل پر خوشی کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی نے ریسرچ اور تعلیمی سرگرمیوں میں اعلیٰ کارکردگی کی بنیاد پر درمیانے قسم کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں چھٹا درجہ حاصل کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی قوم کی ترقی و ترویج کے لیے مناسب تعلیم کا حصول ضروری ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ لوگوں کے علاوہ ملک میں کوئی بہتر اثاثہ نہیں۔

مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ یو ایس ایڈ کے تحت ایجوکیشنل بلاک کاتعمیری کام جلد شروع ہو رہا ہے جس کے لیے میں یو ایس ایڈ کا شکر گزار ہوں اور ان سے توقع کرتا ہوں کہ مستقبل میں بھی اسی طرح جامعہ کے لیے مناسب اقدامات کر کے طلباء کے لیے سہولیات فراہم کریں گے۔ میں صدر گرامی کا شکرگزار ہوں ہوں کہ اپنی گوناگوں قومی و سرکاری مصروفیات کے باوجود انہوں نے جامعہ کشمیر کے کانووکیشن کی صدارت کر کے ہماری حوصلہ افزائی کی۔