لوگ کہہ رہے ہیں، غریب چیختے پھرتے ہیں کہ اس سال ماہ ِ صیام میں بھی مہنگائی کم کیوں نہیں ہوئی حکومتی وعدے اور دعوے کیا ہوئے؟ اس سے پہلے ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی آئی مگر چیزیں سستی پھر نہیں ہوئیں۔
مہنگائی کوپر لگ گئے اب تو آلو 100 روپے کلو تک جا پہنچے ہیں رمضان شریف میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آیا ہواہے حکومت نے آہنی ہاتھوںسے نمٹنے کا درجنوں مرتبہ اعلان کیا لیکن گراں فروشوں کے آگے دال تک نہیں گلتی شاید یہ ہر قانون سے ماورا ہیں ؟ حالات بتاتے ہیں اس سال روزوں میں لوگ پھل ،سموسے ،پکوڑے کھانے کو ترس گئے فروٹ کی قیمتیں سن کر کمزوردل غشی کھا کر گرجاتے ہیں اتنا مہنگا رمضان المبارک ہم نے تو اپنی پوری حیاتی میں نہیں دیکھا شاید ابھی ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا؟ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ؟
مہنگائی بارے تو یقین ہے حکومت گراں فروشوں کے سامنے ڈھیرہوگئی ہے آگے کے حالات بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن بعض سیانوں کا کہنا ہے کہ ڈار اور ڈالرمیں ضرور کوئی تال میل ہے جو روپے کی قدرمسلسل کم ہونے سے مہنگائی ڈرون کی صورت میں روز عوام پر اٹیک کررہی ہے جب شیخ رشیدنے اسحاق ڈالرکو چیلنج کیا کہ اگر ڈالر98روپے کا ہوگیا تو وہ قومی اسمبلی کی اپنی نشست سے مستعفی ہو جائیں گے تو اس وقت جب ڈالر کا جادو بنکوں، منی ایکسچینجروں اور منی مافیا کے سر چڑھ کر بول رہا تھا عام آدمی واقعی روپے کے مستقبل سے مایوس مایوس تھا ۔۔پھر کچھ ہی دنوں بعد پاکستان کی تاریخ میں معجزہ ہو ہی گیا ڈالر واقعی98کا ہوگیااور اس میں قیمت میں دن بہ دن کمی واقع ہورہی ہے اب کچھ لوگ شیخ رشیدسے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن فرزند ِ پاکستان نے حکومت کو نیا چیلنج کرکے حیران پریشان اور پبلک کو خوش کردیا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں10روپے کمی کرکے دکھائو تو مانیں۔۔
Abid Sher Ali
ایک اور بات عابد شیر علی نے کہی ہے شیخ رشید اور اداکارہ میرا میں کوئی فرق نہیں ویسے ایک قدر دونوں میں مشترک ہے کہ یہ دونوں شخصیات خبروں میں رہنے کا ہنر جانتی ہیں اور لوگ چٹخارے لے لے ان کے بیانات پڑھتے رہتے ہیں۔۔۔جو سیاستدان حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں ان کی ایک خوبی نمایاںہے وہ اپوزیشن میں آکرہی تنقید کرتے ہیںیہ الگ بات ہے کہ وہ اقتدار میں آکر حاتم طائی کی قبر پر لات مارتے ہوئے سب کے گناہ معاف کردیتے ہیں سکول میں ٹیچر نے طالبعلم سے پو چھا Apple – Aسے آتا ہے یا Uسے یہ سن کر طالبعلم ذرا سا مسکرایا بولا مس ۔۔Apple – Aسے آتا ہے نہ Uسے ۔۔بلکہ پیسوں سے آتا ہے اسی طرح چیزیں بھی بازار سے پیسوں سے ملتی ہیں ڈالر کی قیمت کم ہوئی ہے تو ا س کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اب دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی۔آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔
مہنگائی بارے تو یقین ہے حکومت گراں فروشوں کے سامنے ڈھیرہوگئی ہے آگے کے حالات بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا بعض لوگوںکا خیال ہے کہ ڈالرکی قیمت میں تنزلی سب مصنوئی عمل ہے جونہی چھوٹے کاروباری لوگ گبھرا کر ڈالر مارکیٹ میں لے آئے ڈالر کی قدرمیں مزید کمی آئے گی پھرجب منظرنامہ واضح ہوگا بڑے بڑوںکی سمجھیں لاٹری نکل آئی ڈالر کی قیمتیں آسمان کو چھولیں گی اور عوام پھر مہنگائی کے ڈرون حملوںکی زدمیں ہوں گے لوگ کہہ رہے ہیں ڈالرکی قیمت کم ہوئی ہے اس کا فائدہ عوام کو کیوں نہیں ہو رہا؟ مہنگائی ،بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہورہیں ؟معاشی چکی میں پسے عوام موجودہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے متحمل نہیں ہیں حکمران عوام کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے ایسی پالیسیاں تیار کریں جس سے عوام کو کچھ نہ کچھ ریلیف مل سکے۔
حالات جوبھی ہیں۔۔ واقعات جیسے بھی ایک کریڈٹ وزیر ِ خزانہ کو ضرور جاتاہے کہ انہوںنے ناممکن کو ممکن کردکھایا اس کے اثرات وقتی ہیں یا پھر مستقل اس کا فیصلہ تووقت کرے گا لیکن عوام کو اس کے ثمرات تبھی مل سکتی ہیں جب مہنگائی کم از کم10%کم ہو جائے ورگرنہ عوام کو کیا فائدہ ڈالر جتنے کا بھی ہو جائے ویسے حکومت اگرشیخ رشیدکا نیا چیلنج ” پٹرول کی قیمت میں10روپے کمی کرکے دکھائو”بھی قبول کرلے تو اس سے بہتوںکا بھلا ہو گا۔
زمانے بھر کے غم یا اک تیرا غم یہ غم ہوگا توکتنے غم نہ ہوں گے
شیدے میدے کا خیال ہے اگر اسحق ڈار نے مستقل بنیادوںپر ڈالر کو نتھ ڈال دی تو یہ ان کا واقعی کمال ہوگا ملک میں دودھ اور شہد کی نہریںنہ سہی مہنگائی کا ضرور مکو ٹھپا جا سکے گا ورنہ ڈالر اور مہنگائی کے ڈرون حملے تو عوام پر ہوتے رہیں گے اور ان کو کوئی روکنے والا نہ ہوگا اللہ خیر کرے دل تو پہلے ہی نہیں مانتا تھا اب تو یقین ہو گیا ہے کہ حکومت ناجائز منافع خوروں سے قوم کو نجات دلانے میں کامیاب نہیںہو سکتی لیکن ایک نیک کام کی توقع کرنا اچھی بات ہے اللہ تبارک تعالیٰ ماہ ِ صیام میں شیطان کو قید کردیتاہے ہمارے آس پاس درجنوں نہیں ہزاروں شیطان دندناتے پھرتے ہیں دیکھئے غریبوںکو ہوشربا مہنگائی سے دوچار کرنے والے ان شیطانوں سے ہماری حکومت کیا سلوک کرتی ہے؟۔