حکومت نے عوام پر پھر بجلی گرا دی، صارفین پر نیا ٹیکس عائد

Tax

Tax

اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے بجلی کے صارفین پر نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ ایکولائزیشن سرچارج کے نام سے متعارف کرائے گئے ٹیکس کے ذریعے صارفین سے 30 پیسے فی یونٹ وصولی سے ماہانہ 4 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے۔ وزارت پانی و بجلی نے ایکولائزیشن سرچارج کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

ای کیو سرچارج کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے علاوہ بجلی کے تمام صارفین پر لاگو ہوگا۔ ای کیو سرچارج ادائیگیوں میں تاخیر کی وجہ سے لگایا گیا ہے۔

پاور پلانٹس کو واجبات کی ادائیگی تاخیر کے باعث سود کی رقم صارفین ادا کرینگے۔ حکومت سے پوچھیں تو وزیر باتدبیر کہتے ہیں کہ ایک سال میں ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ ای کیو سرچارج کا فارمولا بھی عجیب ہے یہ وہ رقم ہے جو حکومتی ادارے ایک دوسرے کو دیئے جانے والے بقایا جات پر سود کی مد میں ادا کرتے ہیں۔

آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت نے یہ اربوں روپے کی سود کی رقم بجلی صارفین سے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای کیو سرچارج کا نفاذ آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا۔ ملک میں رائج قوانین کے مطابق سرچارج لگانے کا اختیار یا تو پارلیمنٹ کو ہے یا ریگولیٹری اتھارتی یعنی نیپرا کے پاس لگتا ہے کہ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے جاری کیا جانے والا نوٹیفکیشن مشیروں کی کارستانی ہے۔