پیرمحل (نامہ نگار) پنجاب حکومت کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے،، ضلع بھر میں 70 بیسک ہیلتھ یونٹ 8 رورل سنٹرز کروڑوں روپے ماہانہ تنخواہیں بجٹ وصول کرنے کے باوجود فرضی اعداد و شمار کی نذر ہو گئے اکثریت بیسک ہیلتھ یونٹ میں دو سے زیادہ مریض عملی طور پر دیکھنے کی بجائے فرضی اعدادشمار کے ذریعے روزانہ سینکڑوں مریضوں کے علاج معالجہ کی انٹریاں ہونے لگی۔
محکمہ صحت کے ضلعی افسران کی پراسرار خاموشی لمحہ فکریہ عوام کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل ہیلتھ سنٹروں پر چیک بیلنس رکھا جائے توضلع بھر میں کوئی بھی مریض پرائیویٹ کلینک پر نہ جائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے عوام کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بیسک ہیلتھ یونٹ قائم کرکے ہر بیسک یونٹ میں ایک ڈاکٹر ، ایک ٹیکنیشن ایک ڈسپنسر ، ویکسی نیٹر ،نیوٹریریشن سپروائزر ،نائب قاصد ، سینٹری ورکر ،ایل ایچ وی سمیت دیگر سٹاف تعینات کیا جاتاہے ضلع بھر میں70بیسک ہیلتھ یونٹ اور آٹھ رورل ہیلتھ سنٹر موجود ہے جس میں اکثر بیسک ہیلتھ یونٹ اور رورل ہیلتھ یونٹ چکوک میں موجود ہونے کے باعث ان بیسک ہیلتھ سنٹروں میں تعینات عملہ ڈاکٹر سمیت اکثر اپنے گھریلو کام کاج میں مصروف رہتا ہے بیسک ہیلتھ یونٹس میں ڈلیوری آپریشن سمیت ان ڈور آئوٹ ڈور مریضوں کا علاج معالجہ کے لیے سالانہ لاکھوں روپے کا بجٹ فراہم کیا جاتا ہے جس میں ایل پی سمیت ادویات کی مقامی سطح پر خرید کا اختیار ڈاکٹر کو حاصل ہوتا ہے ان بیسک ہیلتھ یونٹس میں علاج معالجہ کے لیے اکثر اوقات ڈاکٹر ز اور عملہ کے دستیاب نہ ہونے کے باعث روزانہ کی بنیاد پر دوسے زیادہ مریضوں کاعلاج بھی نہیں کیاجاتا جبکہ ڈلیوری آپریشن قصہ پارینہ بن چکے ہیں بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل ہیلتھ سنٹروں میں روزانہ کی بنیاد سینکڑوں کی تعداد میں مریضوں کے علاج معالجہ کی فرضی انٹری کی جا رہی ہے۔
اگر ضلعی افسران ضلع بھر میں موجود 70بیسک ہیلتھ یونٹ 8 رورل سنٹر ز کی روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کو دی جانے والی سروس کی مانیٹرنگ کریں تو پورے ضلع بھر میں ایک بھی مریض پرائیویٹ کلینک کا رخ نہ کرسکے گا ان بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل سنٹر زمیں لیڈی ڈاکٹر سمیت نرسز کی فوج موجود ہونے کے باوجود ہر قسم کے علاج معالجہ آپریشن کی سہولیات نہ ہونے کے باعث لاکھوں کروڑوں کا بجٹ ضلعی انتظامیہ کی غفلت کی نذر ہونے سمیت 70بیسک ہیلتھ یونٹ 8 رورل سنٹر زسفید ہاتھی بن چکے ہیںسماجی فلاحی حلقوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب ، صوبائی سیکرٹری صحت سے مطالبہ کیا کہ ضلع بھرمیں موجود بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل سنٹر ز کو عوامی مفاد کے پیش نظر عملی طور پر علاج معالجہ کے لیے مانیٹر کیا جائے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بہتری کی کوشش کررہے ہیں غفلت کے مرتکب ملازمین کے خلاف کاروائی کی ہے کوئی شکایت ملی تو کاروائی کریں گے۔