حکومت پنجاب اقلیتی عوام کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے۔ نعیم کھوکھر

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان نے کرسمس پر صوبہ پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آنے والے سانحہ اور 50قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے پنجاب حکومت کی عوامی جان و مال کے تحفظ میں ناکامی قرار دیتے ہوئے پر زور احتجاج کیا ہے۔

کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان کے چیئر مین نعیم کھو کھر نے کہاکہ حکومت پنجاب اقلیتی عوام کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے کرسمس پر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آنے والا واقعہ پنجاب حکومت کی غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ اور پنجاب حکومت کے منہ پر تماچہ ہے انہوں نے سانحہ میں 50قیمتی جانوں کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبے اور ملک میں رائج دوہرے قانون کو قرار دیا ہے۔

نعیم کھو کھر نے کہاکہ جب ملک بھر کی اقلیتوں نے شراب کے استعمال کو مکمل حرام قرار دیا اور اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ نے بھی شراب کی تیاری ،فروخت اور استعمال کی بندش کو جائز قرار دیا تو پھر کن وجوہات کی بنا پر شراب کی فروخت اور اس کی تیاریوں میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کیو ں نہیں کی جاتی۔

نعیم کھو کھر نے کہاکہ اگر پنجاب حکومت سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے اور اقلیتوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے صوبے میں شراب کی تیاریوں ،فروخت اور استعمال پر بھر پور کریک ڈائون کرتی تو مسیحی عوام کو اتنا جانی نقصان نہ اُٹھا نا پڑتا۔

کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان کے چیئر مین نعیم کھو کھر نے ایک بار پھر چیف جسٹس آف پاکستان ،سپریم کورٹ اور چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کی ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی جانوں کو مزید نقصانات سے بچانے کے لئے فوری طور پر ملک بھر میں شراب کی تیاریوں ،فروخت اور استعمال کا از خود نوٹس لیتے ہوئے پابندی عائد کرنے کے احکامات صادر فرمائیں۔

جاری کردہ:۔ میڈیا کوارڈینٹر